تلنگانہ

حیدرآباد میں موموز کھانے کے بعد ریشما بیگم کی موت – واقعہ پر جی ایچ ایم سی نے ہوٹل مہر بند کردیا

حیدرآباد میں موموز کھانے کی وجہ سے ایک خاتون کی موت ہوگئی . خاتون کی شناخت 31 سالہ ریشما بیگم کی حیثیت سے ہوئی ہے جو شہر کے نندی نگر سنگاڑی کنٹہ کے رہنے والی کی حیثیت سے ہوئی ہے ۔ اس واقعے کے بعد، جی ایچ ایم سی نے فوری طور پر اقدامات کرتے ہوئے موموز تیار کرنے والی ہوٹل کو سیل کر دیا ہے۔ بنجارہ ہلز کے نندی نگر میں ریشما بیگم موموز کھانے کے بعد بے ہوش ہو گئی، جس کے نتیجے میں ان کی موت ہو گئی۔ اس کے علاوہ، مزید 20 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جنہیں بھی موموز کھانے کے بعد طبی مسائل کا سامنا ہے۔

 

پولیس نے تفتیش کے دوران پتہ لگایا کہ موموز چنتل بسٹی میں تیار کیے گئے تھے۔ جی ایچ ایم سی کے اہلکاروں نے متاثرہ موموز کے نمونے جمع کر کے لیبارٹری میں بھیج دیے ہیں تاکہ مزید تحقیقات کی جا سکیں۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کمپنی کے پاس کسی بھی قسم کی اجازت نامہ موجود نہیں تھا۔ مزید یہ کہ موموز کی تیاری میں غیر معیاری اجزاء استعمال کیے گئے تھے، اور اسٹوریج کے بعد فروخت کیے گئے

 

یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کھانے کی مصنوعات کی تیاری اور فروخت میں سختی سے قوانین کی پابندی کی ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں ایسی خطرناک صورتحال سے بچا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button