قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹول کا انعقاد

حیدرآباد۔10 نومبر (پریس نوٹ) قلعہ گولکنڈہ کے قریب تاریخی تارا متی باردہ دری 6نومبر سے 10نومبر تک ہر شام باذوق ناظرین کا مرکز بنارہا۔ موقع تھا قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹیول کا جس کا ہر سال اسٹیج کا ذوق رکھنے والوں کو انتظار رہتا ہے ۔ قادر علی بیگ تھیٹر فاونڈشن کے زیر اہتمام ہر سال کی طرح ماہ نو مبر میں اس سال بھی تھیٹر فیسٹیول کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک بھر سے فلم ، تھیٹر اور ٹیلی ویژن ممتاز شخصیات اداکاروں اور فنکاروں نے حصہ لیا۔
یہ فیسٹیول ملک میں اب اسٹیج کے نقشے پر انتہائی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ اس سال اس فیسٹیول کے دوران اردو، ہندی، اور انگریزی کے کئی پروگرامس پیش کئے گئے۔ فیسٹیول کے پہلے دن سٹ ڈاون اشیش پروگرام پیش ہوا جو ممتاز اداکار اشیش ودیارتھی کے غیر معمولی سفر پر مبنی ہے جو انہوں نے اپنی زندگی میں بحیثیت اداکار طے کیا ہے۔ 7نومبر کو مراکل آن ماٹنگا اسٹریٹ پیش کیا گیا جسے ٹام ڈاڈزٹ نے تحریر کیا اور الا ارون نے پیش کیا۔ اس کی ہدایت کے کے رینا نے دی۔ یہ ایک خاندان کے گرد گھومنے والی طنزیہ کہانی ہے۔ 8نومبر جمعہ کو کشمیر کی ایک منفرد داستان فریدہ پیش کی گئی جو ایک تنہا خاتون کی کشمکش پر مبنی ہے۔ نادرہ ظہیر ببر کی تحریر اور ہدایت کے ساتھ پیش کردہ اس ڈرامے کو کافی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
9نومبر کو انگلش ڈرامہ ہیلیوس پیش ہوا جو الگزینڈر رائٹ کا تحریر کردہ ہے۔ اس میں ایک قدیم یونانی کردار کی کہانی کو پیش کیا گیا ہے۔ اسی دن ایک مشہور ڈانس گروپ نے ناظرین کی آنکھوں کی خیرہ کردیا۔ یہ پروگرام چٹکلا اسکول آف ڈانس نے پیش کیا۔ 10نومبر کو جینا اسی کا نام ہے پروگرام پیش ہوا جو ایک شوخ خاتون اور ڈاکٹر کی کہانی ہے۔ یہ ڈرامہ ایلکسی اور بوزو نے تحریر کیا ہے جس کی ہدایت سریش بھردواج نے دی ہے۔ قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹیول 10نومبر اتوار کی شام اپنی انتہا کو پہنچا جس میں قادر علی بیگ تھیٹر فاونڈیشن کے روح رواں محمد علی بیگ نے اپنی والدہ بیگم رضیہ بیگ کو انتہائی منفرد انداز میں خراج عقیدت پیش کیا۔ این اوڈ ٹو مدر ہڈ کے عنوان سے یہ پروگرام پیش ہوا جسے خود محمد علی بیگ نے پیش کیا جس میں استاد مازلا خان اور ڈالی ٹھاکر نے شاعرانہ انداز میں پیش کیا۔ بیگم رضیہ بیگ کا حال ہی میں انتقال ہوا تھا جو تھیٹر فاونڈیشن کی سرپرست رہی ہیں۔ فیسٹیول کے پانچویں دن شہر کی ممتاز شخصیات اور اسٹیج کے شائقین نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے ہمیشہ کی طرح اسے کامیاب بنایا۔ اس تھیٹر فیسٹیول کا مقصد 70اور 80کے دہے کے عظیم حیدرآبادی فنکار قادر علی بیگ کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔
اس فیسٹیول کا گزشتہ دو دہوں سے اہتمام کیا جارہا ہے۔ سینما اور تھیٹر کی عظیم شخصیت سائی پرانجپے نے ان الفاظ میں قادر علی تھیٹر فیسٹیول کو تحسین پیش کی ہے کہ اگر آج ملک میں کوئی تھیٹر کا جیتا جاگتا عجائب گھر ہے تو وہ قادر علی بیگ تھیٹر فاونڈیشن ہے۔