سنبھل کے واقعات کے پیش نظر یوم آئین منانا بے معنی لگ رہا ہے ملی محاذ کے زیر اہتمام یوم دستور تقریب سے خواجہ فیاض الدین سر پرست ملی محاذ کا خطاب
سنبھل کے واقعات کے پیش نظر یوم آئین منانا بے معنی لگ رہا ہے
ملی محاذ کے زیر اہتمام یوم دستور تقریب سے خواجہ فیاض الدین سر پرست ملی محاذ کا خطاب
محبوب نگر: 26نومبر(اردو لیکس) جس طرح سے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے نام پر پیش آئے منصوبہ بند طریقہ سے فساد بھڑ کا یا گیا فساد کو دیکھ کر ایسا لگ رہا ہے کہ آیا یہ ملک دستور کی حکمرانی پر چل رہا ہے یا ڈکٹیٹر شپ پر ان خیالات کا خواجہ فیاض لدین انور پاشاہ سر پرست ملی محاذ نے آج دفتر ملی محاذ میں یوم دستور کی نسبت سے منعقدہ اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ سنبھل کی مقامی عدالت کی جانب سے دوسرے فریق کو سنے بغیر جامع مسجد سنبھل کے سروے کی درخواست دائر کرنے والے ایک فریق درخواست دائر کرنے والے دن ہی سروے کا حکم دینا بھی عدلیہ کے رول پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے۔ اور قانون کی پاسداری جہاں نا ہو وہاں یوم دستور منان بے معنہ لگ رہا ہے۔ محمد تقی حسین کوینر ملی محاذ نے کہا کہ اب جب کہ سارا میڈیا مسلمانو ں کو قصور وار ٹہرانے کی کوشش کر رہا ہے تو ان کے خلاف کوئی لب کشائی نہیں کرتا جو سروے ٹیم کے ساتھ جئے شری رام اور نہ جانے کیسے کیسے مشتعل کرنے والے نعرے لگاتے ہوئے جا تے نظر آ رہے ہیں
کیا یہ کسی طبقہ کے خلاف دوسرے طبقہ کے جذبات کو بھڑکانا نہیں ہے پھر کیوں ان کے خلاف کاروائی سے گریز کیا جا رہاہے محمد تقی حسین نے میڈیا کی ایک طرفہ کوریج پر پر سخت افسوس کا اظہار کیا ۔ محمد تقی حسین نے کہا کہ اتنا سب کچھ دیکھنے کے بعد آج 26نومبر کو یوم آئین مناتے ہوئے اس بات کا احسا ہو رہا ہے کہ ہم ایک جمہوری ملک میں ہیں یا ایک تانا شاہی حکومت میں ہیں کیونکہ ملک ملک کا دستور مذہبی آزادی اور قانون کی پاسداری کا درس دیتا ہے اورنچلی عدالتوں کی جانب سے بار بار مساجد کا سروے کا حکم دینا 1991میں عبادت گاہوں کے متعلق بنائے گئے خصوصی قانون کی کی کھلی منافی ہے
۔ اور جب اس ملک میں قانون کی پاسداری نہیں ہو رہی ہے تو پھر دستور کے کیا معنی ہیں۔ محمد تقی حسین نے ملک کے ذمہ دار شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس خصوص میں آگے آئیں اور دستور کے تحفظ کیلئے متحد ہو کر لا قانونیت کے زریعہ چلائی جا رہی حکمرانی کے خلاف آواز اٹھائیں
اور انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ از خود اس واقع کا نوٹ لے کر قانون اور دستور کی حفاظت کی ضمانت دے۔اس موقع پر طیب باشوار، ابراہیم نقشبندی کو کنوینرس، عبداللہ سنی ایڈوکیٹ کنوینر لیگل سیل، محمد معیز جائنٹ کنوینر، محمد بشیر قادری، محمد نظام، عمران قریشی کے علاوہ دیگر کارکنان ملی محاذ موجود تھے