ہیلت

مغربی بنگال میں ایڈینو وائرس سے ایک دن میں 7 بچوں کی موت _ دو سال عمر کے بچے اس وائرس سے زیادہ متاثر

کولکتہ _ 2 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) ریاست مغربی بنگال میں پچھلے کچھ دنوں سے ایڈینو وائرس کے معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔  دو سال سے کم عمر کے بچے اس  وائرس کی وجہ سے ہاسپٹل میں داخل ہورہے ہیں جو  انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ دریں اثنا، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7 بچے ایڈینو وائرس کی وجہ سے فوت ہوگئے ہیں

حکومت نے جمعرات کو اعلان کیا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں سات بچوں کی سانس کے انفیکشن کی وجہ سے موت ہوئی ہے جو ایڈینو وائرس سے متاثر تھے ۔  بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں اب تک ایڈینو وائرس سے 12 اموات ہوئی ہیں، جن میں سے  8 کو متعدد پیچیدگیاں تھیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات بچے اس وائرس کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ کولکتہ کے سرکاری ہاسپٹلس میں پانچ اور بنکورا سمیلانی میڈیکل کالج کے ہاسپٹل ل میں دو بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ریاست میں اس وائرس سے اب تک 12 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے آٹھ کو متعدد مسائل کا سامنا تھا۔ وائرس کی علامات والے بچوں کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ ان کے نتائج ابھی آنا باقی ہیں

 

حکام نے بتایا کہ ریاست میں گزشتہ ماہ 5,213 اے آر آئی کیس درج کیے گئے تھے۔ اس موسم میں شدید سانس کے انفیکشن (ARI) عام ہوتے ہیں، احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ریاست بھر کے 121 ہاسپٹلس میں 600 ماہرین اطفال کے ساتھ 5000 بستروں کو تیار رکھا گیا ہے۔

 

دریں اثنا، چیف منسٹر ممتا بنرجی نے چہارشنبہ کو ریاست میں اڈینو وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے بات چیت کے بعد بچوں کی صحت، طبی عملے اور دیگر انتظامات کے بارے میں دریافت کیا۔ وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پس منظر میں ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 1800-313444-222 کا اعلان کیا گیا ہے۔

 

ڈاکٹروں نے کہا کہ ایڈینو وائرس انفیکشن ہلکی سردی یا فلو، بخار، گلے کی سوزش، شدید اپینڈیسائٹس، نمونیا، آشوب چشم، پیٹ کی سوزش، شدید معدے کی سوزش جیسی علامات کا سبب بنتا ہے۔ یہ ہلکی سے شدید بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ کمزور مدافعتی نظام، سانس یا دل کی بیماریوں والے بچوں کو ایڈینو وائرس سے شدید بیماری پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔ یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ کھانسی، چھینک، چھونے اور یہاں تک کہ مریضوں کے پاخانے سے بھی پھیل سکتا ہے۔

 

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 0 سے 2 سال کی عمر کے بچے اس وائرس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، ایسے متاثرہ افراد کا علاج گھر پر ہی کیا جا سکتا ہے۔ بچوں میں، ایڈینو وائرس عام طور پر سانس اور آنتوں کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔

 

طبی ماہرین نے کہا کہ ایڈینو وائرس سے متاثرہ افراد کا کوئی خاص علاج نہیں ہے۔ کوئی منظور شدہ اینٹی وائرل ادویات بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی بائیوٹک ادویات کے ذریعے ہلکی علامات کو دور کیا جا سکتا ہے۔  وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا بہترین طریقہ ہمیشہ صابن سے ہاتھ دھونے اور اچھی حفظان صحت کو برقرار رکھنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button