انٹر نیشنل

سعودی عرب کی آبادی تین کروڑ 21 لاکھ، غیرملکی 41.6 فیصد – مردم شماری رپورٹ

ریاض ۔ کے این واصف 

سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی آبادی تین کروڑ 21 لاکھ 75 ہزار224 افراد تک پہنچ گئی۔العربیہ نیٹ کے مطابق محکمہ شماریات نے 2022 کی مردم شماری کے اعداد وشمار جاری کیے ہیں۔ آبادی میں سعودیو ں کی تعداد 18.8 ملین ہے جو کل آبادی کا 58.4 فیصد ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’غیرملکیوں کی تعداد 13.4 ملین ہے اور یہ آبادی کا 41.6 فیصد ہیں۔‘’سعودی آبادی میں مردوں کی تعداد 19.7 ملین ہے اور شہریوں کی آبادی کا 61 فیصد ہے۔ خواتین کی تعداد 12.5 ملین جبکہ تناسب 39 فیصد ہے۔‘ریاض، مکہ مکرمہ اور الشرقیہ ریجنز کی آبادی سعودی عرب کی کل آبادی کا 68 فیصد بتائی گئی ہے۔

 

 

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’آبادی کے لحاظ سے سعودی عرب کا سب سے بڑا شہر ریاض، جدہ دوسرے، مکہ مکرمہ تیسرے، مدینہ منورہ چوتھے اور دمام پانچویں نمبر پر ہے۔‘سعودی عرب کی زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ 30 برس سے کم عمر سعودیوں کا مقامی شہریوں کی آبادی میں تناسب 63 فیصد ہے۔مملکت میں مکانات کی تعداد 80 لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان میں رہائشی فلیٹس 51 فیصد ہیں۔ سعودی خاندانوں کی مجموعی تعداد 4.2 ملین ہے۔ ایک فیملی کے ممبران کی اوسط تعداد 4.8 ہے۔سعودی لڑکوں اور لڑکیوں کا تناسب تقریباً یکساں ہے۔ لڑکوں کی شرح 50.2 فیصد اورلڑکیوں کی 49.8 فیصد ہے۔غیرملکی خاندان عام طو رپر2.7 افراد پر مشتمل ہیں۔ ان میں مردوں کا تناسب 76 فیصد ہے۔

 

 

یاد رہے کہ 2010 میں سعودی عرب کی کل آبادی 24 ملین نفوس پر مشتمل تھی۔2022 میں بڑھ کر 32.2 ملین تک پہنچ گئی سالانہ اوسط اضافہ 2.5 فیصد تک ہوا۔ سعودیوں کی تعداد 14 ملین تھی بڑھ کر 18.8 ملین ہو گئی۔ 4.8 ملین کا اضافہ ہوا۔

 

 

غیرملکیوں کی تعداد 9.9 ملین تھی جو بڑھ کر 13.4 ملین ہوگئی۔ 3.5 ملین کا اضافہ ہوا ہے۔محکمہ شماریات کا کہنا ہے کہ ’تعلیم، صحت، روزگار، آمدنی، نقل مکانی اور تنوع کے حوالے سے آبادی کے اعدادوشمار آئندہ مہینوں کے دوران جاری کیے جائیں گے۔‘سعودی وزیر برائے اقتصادیات، منںصوبہ بندی اور محکمہ شماریات کے چیئرمین فیصل الابراہیم نے کہا کہ ’مردم شماری 2022 ایک اہم قومی منصوبہ ہے۔ اس کے نتائج منصوبہ بندی، فیصلہ سازی، اقتصادی اور سماجی پالیسی کی ترقی کےلیے اہم بنیاد ہوں گے۔‘

متعلقہ خبریں

Back to top button