فاسٹیگ صارفین کے لئے بڑی سہولت: خانگی گاڑیوں کے لئے سالانہ پاس اسکیم کا اعلان

نئی دہلی، 18 جون ( اردو لیکس) مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہیں نتن گڈکری نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے خانگی گاڑیوں کے لیے فاسٹیگ پر مبنی سالانہ پاس اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا اطلاق 15 اگست 2025 سے ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت فاسٹیگ صارفین کو ٹول پلازوں پر بار بار تول تیکس کی ادائیگی سے نجات ملے گی اور وہ کم خرچ اور آسان سفر سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
اس پاس کی سالانہ قیمت 3,000 روپے مقرر کی گئی ہے، جو صرف پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے مخصوص ہے کمرشیل گاڑیوں کو پاس نہیں دیا جائے گا ۔ سالانہ فیس ادا کرنے کے بعد صارفین یا تو ایک سال کی مدت یا 200 ٹول ٹرپس—جو بھی پہلے مکمل ہو—تک اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
جناب گڈکری نے بتایا کہ اس فیصلے کا مقصد ان مسافروں کو ریلیف دینا ہے جو روزانہ کی بنیاد پر ایک ہی ٹول پلازہ سے گزر کر کام یا سفر کرتے ہیں۔ نئی اسکیم سے نہ صرف پیسے کی بچت ہوگی بلکہ وقت کا ضیاع اور ٹول پلازوں پر رش میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔
نئی اسکیم کی رجسٹریشن اور ادائیگی کے لیے صارفین ‘راج مارگ یاترا’ موبائل ایپ یا NHAI اور وزارت روڈ ٹرانسپورٹ (MoRTH) کی ویب سائٹس کا سہارا لے سکتے ہیں۔ یہ پاس RFID پر مبنی فاسٹیگ سسٹم کے ذریعے کام کرے گا، جو ملک بھر کی قومی شاہراہوں پر لاگو ہے۔
اوپن ٹولنگ سسٹم (مثلاً دہلی-چندی گڑھ): ہر ٹول پلازہ سے گزرنا ایک الگ ٹرپ شمار ہوگا۔کلوزڈ ٹولنگ سسٹم (مثلاً دہلی-ممبئی ایکسپریس وے): داخلے سے اخراج تک کا سفر ایک ٹرپ تصور ہوگا۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ خانگی گاڑیاں اگرچہ 53 فیصد شاہراہ ٹریفک پر مشتمل ہیں، لیکن وہ صرف 21 فیصد ٹول ریونیو میں حصہ ڈالتی ہیں، جبکہ کمرشیل گاڑیاں کم تعداد میں ہونے کے باوجود زیادہ ادائیگی کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے خانگی گاڑی مالکان کے لیے الگ سالانہ اسکیم تیار کی ہے تاکہ نظام میں توازن پیدا کیا جا سکے۔
گڈکری نے مزید کہا کہ حکومت بیریئر لیس ٹولنگ پر بھی کام کر رہی ہے جس کے تحت گاڑیوں کو ٹول پلازہ پر رُکنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ اس جدید نظام میں ANPR (Automatic Number Plate Recognition) ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی