نیشنل

غداری کے کیس میں شرجیل امام کو مل گئی ضمانت _ مگر نہیں آسکیں گے جیل سے باہر

نئی دہلی _ 30 ستمبر ( اردولیکس) دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں ان کے خلاف درج بغاوت کے مقدمے میں ضمانت دے دی۔ اس کے باوجود شرجیل امام جیل میں ہی رہیں گے کیونکہ وہ دہلی فسادات کی سازش کیس کے اہم ملزمین میں سے ایک ہیں۔

 

شرجیل امام کے خلاف بغاوت کی ایف آئی آر نیو فرینڈز کالونی پولیس اسٹیشن میں ان کی تقریروں کے الزام میں درج کی گئی تھی کہ جس کے مطابق  2019 میں دہلی کے جامعہ نگر میں تشدد برپا ہوا تھا پولیس کے مطابق، ان کی تقریروں سے علاقے میں تشدد ہوا اور اب پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کے تحت مختلف جرائم کا الزام عائد کیا گیا۔تاہم بعد میں عدالت نے کہا کہ ان میں سے صرف دو جرم امام کے خلاف کیے تھے امام کو اب ان دونوں جرائم میں ضمانت مل گئی ہے۔

 

ایڈیشنل سیشن جج انوج اگروال نے اس حقیقت کو نوٹ کرنے کے بعد امام کو قانونی ضمانت دے دی کہ وہ پہلے ہی دفعہ 153A کے تحت جرم کے لئے لازمی قید کی مدت کا نصف سے زیادہ وقت گزار چکے ہیں اور سپریم کورٹ نے بغاوت کی مجرمانہ دفعات کو موخر کر دیا گیا ہے۔ شرجیل امام کی دہلی فسادات سازش کے  کیس میں ضمانت کی سماعت دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس کیس میں ضمانت ملنے پر وہ باہر آسکتے ہیں

متعلقہ خبریں

Back to top button