اروند کجریوال تہاڑ جیل سے رہا

حیدرآباد۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت منظور ہونے کے بعد دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال آج تہاڑ جیل سے رہا ہو گئے۔ دہلی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالے کے معاملے میں کجریوال کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ کی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجول بھوئیان کی بنچ نے فیصلہ سنایا۔
درخواست ضمانت کی منظوری کے بعد قانونی کاروائی آج شام تک مکمل کر لی گئی جس کے بعد کجریوال قریب 156 دن بعد تہاڑ جیل سے باہر آئے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور اروند کجریوال کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ انھوں نے بھی ہاتھ ہلاکر اپنے چاہنے والوں کو جواب دیا۔متعدد مرتبہ ان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی جس کے بعد وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔
ضمانت کے لیے وہ انہی شرائط کے پابند ہوں گے جو ای ڈی کیس میں ضمانت دیتے وقت عائد کی گئی تھیں۔ جیل سے باہر آنے کے بعد کیجریوال کسی فائل پر دستخط نہیں کر پائیں گے۔ اس کے ساتھ ان کے دفتر جانے پر بھی پابندی ہوگی۔