نیشنل

وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح _ 21 اپوزیشن پارٹیوں نے کیا تقریب کا بائیکاٹ ، بی آر ایس اور مجلس بھی شامل

نئی دہلی، 28 مئی (اردولیکس) وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ساتھ مل کر  پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا  اور پارلیمنٹ ھاوس کو آج یہاں قوم کے نام وقف کیا انہوں نے لوک سجا ہاؤس میں عقیدت کے ساتھ سینگول نصب کیا۔

وزیرآعظم مودی صبح تقریباً 7.30 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں پہنچے اور اسپیکر اوم بر لانے ان کا استقبال کیا۔ ریشم کی دھوتی ، گرتا اور گلابی جیکٹ پہنے مسرور نظر آنے والے  مودی نے سب سے پہلے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسے پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد انہوں نے مسٹر برلا کے ساتھ وہاں ہون اور مذہبی رسومات میں حصہ لیا۔

 

نریندر مودی نے اس کے بعد تمل نا برلا اور اوینم سنتوں کے ساتھ وہ نئی لوک سبھا کے اندر گئے اور اسپیکر کی نشست کے پیچھے دائیں جانب شیشے کے کیس میں سینگول نصب کیا، جو خود مختاری، انصاف، حکمرانی اور خوشحالی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے چراغ جلایا اور سینگول پر گلہائے عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر ادینم سنت بھی ایوان میں موجود تھے

 

اس موقع پر وزیراعظم نے ٹویٹ کیا اور کہا کہ؛ آج کا دن ہم تمام ہم وطنوں کے لیے ناقابل فراموش دن ہے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت ہم سب کو فخر اور امید سے بھردینے والی ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ شاندار اور عظیم عمارت عوام کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ ملک کی خوشحالی اور صلاحیت کو نئی رفتار اور طاقت فراہم کرے گی۔

 

"جیسے ہی ہندوستان کی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ہوا، ہمارے دل اور دماغ فخر، امید اور عزم سے معمور ہو گئے۔ خدا کرے کہ یہ شاندار عمارت بااختیار بنانے کا گہوارہ بنے، خوابوں کو روشن کرے اور انہیں فروغ دے ۔ یہ ہماری عظیم قوم کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جانے کا باعث بنے۔‘‘

 

اسی دوران کانگریس کے سمیت 21 اپوزیشن پارٹیوں نے افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔ ایک ہفتے قبل ہی کانگریس سمیت 19 اپوزیشن پارٹیوں نے اجتماعی طور پر افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا اور کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے علاوہ بی آر ایس پارٹی نے بھی وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کی مخالفت کرتے ہوئے تقریب کا بائیکاٹ کیا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button