این آر آئی

جدہ بارش: نقصانات کی تلافی کے طریقہ کار پر بلدیہ کی وضاحت

ریاض ۔ کے این واصف
جدہ شہر نے ۱۳ سال بعد پھر ایک بھیانک بارش کا سامنا کیا جس کے نتیجہ میں سرکاری اور خانگی جائیدادوں کا بھاری نقصان ہوا۔ خانگی جائیدادوں کے نقصان کی تلافی کے سلسلہ میں بلدیہ جدہ کے ترجمان محمد البقمی کا کہنا ہے کہ جمعرات 24 نومبر کو ہونے والی بارش کے متاثرین کے نقصانات کی تلافی کےلیے وہی طریقہ کارطے کیا گیا ہے جو 2009 کی بارش کے حوالے سے مقرر کیا گیاتھا۔
سبق نیوز کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی تباہ کن بارش اورسیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے حکومت کی جانب سے قومی کمیٹی برائے متاثرین آفات کو ایک بارپھرفعال کردیا گیا ہے۔
مذکورہ کمیٹی متعدد حکومتی اداروں پرمشتمل ہے جہاں متاثرین اپنے کلیم داخل کرتے ہیں۔ کمیٹی کا قیام سال 2009 میں ہونے والی تباہ کن بارش اورسیلاب کے بعد متاثرین کے نقصانات کی تلافی کے لیے عمل میں آیا تھا۔
بلدیہ جدہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ کمیٹی کی جانب سے کلیم کی وصولی کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ شہر کی صورت حال کے حوالے البقمی کا مزید کہنا تھا کہ میونسپلٹی نے اضافی عملہ بھی تعینات کردیا ہے جبکہ سڑکوں اورانڈرپاسز میں جمع پانی کی نکاسی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
واضح رہے سال 2009 میں جدہ میں آنے والی بارش اورسیلاب کے بعد بڑے پیمانے پرتباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں ہزاروں گاڑیاں پانی میں بہہ گئی تھیں جبکہ سیکڑوں مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔انتظامیہ کی جانب سے بارش سے ہونے والے نقصانات کے حوالے سے ابھی تک کسی قسم کا تخمینہ نہیں لگایا گیا ہے تاہم ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے آفات کمیٹی کو فعال کردیا گیا ہے تاکہ متاثرین اپنے کلیم داخل کرسکیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button