اسپشل اسٹوری

یوٹیوب پر ویڈیو کلاسز دیکھ کر ایم بی بی ایس میں سیٹ حاصل کرنے والا تلنگانہ کا غریب طالب علم

کاماریڈی: انسان کسی بھی کام کیلئے عزم مصمم کرلیتا ہے تو پھراس کیلئے کچھ بھی ناممکن نہیں ہوتا، اسی طرح ریاست تلنگانہ ضلع کاماریڈی کے بانسواڑہ سے تعلق رکھنے والے سائی چرن نامی نوجوان نے یوٹیوب میں ویڈیو کلاسیس دیکھ کرایم بی بی ایس میں سیٹ حاصل کی۔

 

وہ غربت کی وجہ سے کوچنگ سینٹرجانے کی استطاعت نہیں رکھتا تھا لیکن یوٹیوب پر کلاسزدیکھ کراس نے ایم بی بی ایس کی سیٹ حاصل کی۔ بلرام اوروجئے لکشمی نامی جوڑا سنگمیشورا کالونی میں کرائے کے مکان میں رہتا ہے اور جوتوں کی دکان چلا کر اپنا گزارہ کرتا ہے۔ اس جوڑے کو تین بچے ہیں اور سب سے بڑے بیٹے سائی چرن نے میڈل اسکول میں انٹر تک تعلیم حاصل کی۔ اس کا خواب تھا کہ وہ ڈاکٹربنے لیکن اس کے والدین غربت کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، وہ اس کی تعلیم کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرنے کے متحمل نہیں تھے۔ اس دوان اس نے سیل فون دلوانے کی خواہش کی دادی نے دس ہزارروپئے دئیے اوربقیہ رقم اس کے باپ نے دی جس کے بعد طالب علم نے ایک سیل فون خریدا۔ اورآن لائن کلاسزمیں شرکت کرنا شروع کردیا۔ وہ روزانہ 18 گھنٹے سے زیادہ مطالعہ کیا کرتا تھا اورآخر کار اس نے اپنا مقصد حاصل کرلیا۔ نوجوان یہاں تک پہنچ گیا تاہم تعلیم جاری رکھنے کیلئے اخراجات کی رقم کو لے کروہ کافی پریشان ہے اوراس نے مدد کی خواہش کی ہے۔

 

واضح رہے کہ حال ہی میں ضلع نظام آباد کی ایک طالبہ نے یوٹیوب پر ویڈیو کلاسز دیکھ کر نیٹ کی کوچنگ حاصل کرتے ہوئے ایم بی بی ایس میں سیٹ حاصل کی تھی ۔

نظام آباد کے ننداواڑہ سے تعلق رکھنے والی ہریکا کے والد شیوکمار کا بچپن میں انتقال ہوگیا اس کی ماں انورادھا ایک بیڑی ورکر ہے اور وہ دن بھر بیڑی بنا کر اپنے خاندان کی کفالت کی۔ ہریکا نے دسویں جماعت اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں اچھے نمبر حاصل کیے تھے۔ ہریکا ڈاکٹر بننا چاہتی ہے لیکن NEET کوچنگ کے لیے جانے کا متحمل نہیں تھے تاہم وہ پیچھے نہیں ہٹی۔روزانہ یوٹیوب پر ویڈیو کلاسز دیکھتی اور امتحان کی تیاری کرتی تھی اس سال منعقدہ نیٹ امتحان میں آل انڈیا نے 40 ہزار رینک اور ریاستی سطح پر 700 رینک حاصل کیا ۔ ہریکا نے ایم بی بی ایس کی سیٹ تو حاصل کرلی لیکن وہ ہاسٹل اور کتابوں کی فیس کی ادائیگی کے معاملے میں پریشان ہے وہ عطیہ کرنے والوں سے التجا کر رہی ہے کہ وہ اسے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button