شمالی اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ۔ یہ لبنان میں شہریوں کی ہلاکت کا جواب ہے : حزب اللہ

نئی دہلی: حزب اللہ نے شمالی اسرائیل کے رامات ڈیوڈ ایئربیس پر حملہ کیا جو اکتوبر 2023 میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد حزب اللہ کا اسرائیل میں سب سے دور نشانہ ہے اور پہلی مرتبہ میزائل داغے گئے۔ الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں حزب اللہ کے بیان کے حوالے سے کہا کہ یہ لبنان کے مختلف علاقوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کا جواب ہے۔
17 اور 18 ستمبر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں مواصلاتی آلات بشمول پیجرز اور ریڈیوز، واکی ٹاکی میں دھماکہ ہوا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس حملہ میں کم از کم 37 افراد ہلاک اور 3000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ مہلوکین میں لبنان میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ بیک وقت ہزاروں آلات کے پھٹنے کی وجہ کیا تھی۔
حزب اللہ کے علاوہ لبنانی حکومت اور ایران نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ اسرائیلی حکام نے ان میں ملوث ہونے کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخاروا نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لبنان میں جو کچھ ہوا اسے دہشت گردی کی ایک بھیانک کارروائی اور بڑے تنازہے کو بھڑکانے کی کوشش قرار دیا ہے۔