کشمیر میں دہشت گرد حملہ، حیدرآباد ی شخص ہلاک – بیوی بچہ کے سامنے گولیاں مارنے کی اطلاع

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے منیش رنجن آج جموں و کشمیر میں پیش آئے دہشت گردوں کے حملے میں ہلاک ہو گئے۔
دہشت گردوں نے ان پر اُس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنی بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ موجود تھے۔ دہشت گردوں نے ان کے گھر والوں کے سامنے ہی گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
منیش رنجن حیدرآباد میں انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) کے سیکشن آفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ وہ سیاحت کے مقصد سے کشمیر گئے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ منگل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے۔ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ 2 سے 3 دہشت گردوں نے سیاحوں پر 50 راؤنڈ سے زیادہ فائرنگ کئے ہیں۔پہلگام میں سیاحوں پر ہوئے حملہ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو فون کر اس معاملے میں فوری کارروائی کی ہدایت دی۔ واقعہ کے بعد امت شاہ کی رہائش پر اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی ہوئی جس کے بعد وہ پہلگام کے لیے روانہ ہو گئے۔ ساتھ ہی این آئی اے کو اس معاملے کی جانچ کی ہدایت دے دی گئی ہے۔
اس دوران اننت ناگ میں سیاحوں کی مدد یا جانکاری کے لیے ایک ایمرجنسی ہیلپ ڈیسک قائم کیا گیا ہے۔ پولیس سے رابطہ کرنے کے لیے 9596777669، 01932225870 (9419051940 واٹس ایپ) ہیلپ لائن نمبر جاری کیا گیا ہے
۔پہلگام حملہ کے بعد صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد ملکارجن کھڑگے، جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی سمیت برسراقتدار و حزب اختلاف کے کئی سیاسی لیڈران کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
سبھی نے اس دہشت گردانہ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر ہوا دہشت گردانہ حملہ حیران کرنے والا اور دردناک ہے۔ یہ ایک بہیمانہ اور غیر انسانی عمل ہے جس کی واضح طور سے مذمت کی جانی چاہیے۔ بے قصور شہریوں، سیاحوں پر حملہ کرنا بے حد خوفناک اور ناقابل معافی ہے
۔ جو کنبے اپنے رشتہ داروں سے محروم ہوئے ہیں، ان کے تئیں میری دلی ہمدردی ہے اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتی ہوں۔