انٹر نیشنل

حزب اللہ کے حملوں کے بعد وزیراعظم اسرائیل کا دفترا تہہ خانہ میں منتقل، بیٹے کی شادی بھی ملتوی

نئی دہلی: گزشتہ ماہ حزب اللہ کے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر حملے کے بعد نیتن یاہو نے اپنا دفتر بالائی منزل سے تہہ خانے میں منتقل کرلیا ہے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے حملوں کے خوف سے اپنے بیٹے کی شادی بھی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے لبنان میں پیجر ڈیوائس دھماکوں اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف کیا تھا۔

 

اسرائیلی نیوز ویب سائٹ کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ حزب اللہ کی کمیونیکیشن ڈیوائس میں دھماکوں اور حسن نصراللہ پر حملوں کے پیچھے اسرائیل تھا۔یہ پہلی بار ہے کہ کسی اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے وزیر دفاع کو عہدے سے ہٹانے کے بعد آج اسرائیلی کابینہ کے پہلے اجلاس میں حملوں کا اعتراف کیا۔اسرائیلی وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو بتایا کہ انہوں نے حملوں پر اصرار کیا تھا جبکہ سابق وزیر دفاع حملوں کے مخالف تھے۔

 

واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجر ڈیوائسز میں دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں کئی افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button