نیشنل

سول سروسیس میں کامیابی حاصل کرنے والے تین طلبہ کو جمعیۃ کی جانب سے تہنیت _ سرفراز یٗ شیخ الاسلام ایوارڈ سے طلبہ کو نوازہ گیا

ممبئی 4/ جون ( پریس نوٹ ) جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے آج یہاں سول سروسیس جیسے مشکل ترین امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے ملت کے ہونہار طلبہ سید محمدحسین، عائشہ قاضی اور شبینہ انصاری کی حوصلہ افزائی کے لیئے ایک پروگرام منعقدکیا۔ حوصلہ افزائی اور مبارکبادی کے اس پروگرام کی صدارت نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر حافظ مسعود حسامی نے کی جبکہ پروگرام میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی، خازن مفتی یوسف، سیکریٹری قانونی امداد کمیٹی گلزار اعظمی اور ورکنگ کمیٹی کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔

 

اس موقع پر سابق وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر عارف نسیم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سول سروسیس جیسے امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے لیئے مسلم بچوں کے لیئے ریاست گیر سطح پر چلائے جانے والی تحریک کے لیئے جمعیۃ کو پہل کرنا ہوگی اور ایک جانب جہاں جمعیۃ مستحق طلبہ کو تعلیمی وظائف دیتی ہے وہیں انہیں اس ضمن میں کام کرنا ہوگا کہ ہر مسلم خاندان سے کم از کم ایک بچہ اعلی تعلیم حاصل کرے جس میں پروفیشنل تعلیم بھی شامل ہے۔

 

انہوں نے جمعیۃ کے کاموں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ بیاسی سال کی عمر میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے جمعیۃ علماء کی جانب سے فلاحی وہ راحتی کاموں کے لیئے بلا تفریق مذہب و ملت جو کام کا بیڑا اٹھایا ہے اس کی قومی سطح پر علیحدہ شناخت ہے اسی کے ساتھ ساتھ ملک کی گنگا جمنی تہذہب کو برقرار رکھنے کے لیئے جمعیۃ کی جو کوششیں ہیں وہ آج کے تنگ نظر اور پر آشوب دور میں کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ یہ جمعیۃ کی تاریخ رہی ہے کہ جب کہیں کوئی پریشانی پیش آتی ہے،انتظامیہ اور پولس سے پہلے جمعیۃ علماء کے رضاکار مدد کے لیئے پہنچ جاتے ہیں اور بلا تفریق مذہب متاثرین کی مدد کرتے ہیں۔جمعیۃ علماء ہمیشہ سے ملک کی ترقی اور ملک میں امن و امان و قومی یکجہتی کے لیئے کام کرتے آئی ہے۔

 

کامیاب طلبہ سے خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب ان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایک فرض شناس افسر کا رول ادا کریں جس سے ملک و قوم کا نام روشن ہوسکے۔انہوں نے کامیاب شدہ طلبہ میں دو طلبہ کے ا نتہائی مفلسی اور جھوپٹی میں قیام کرنے کے باوجود ملک کے مشکل ترین امتحان متعد د کوششوں کے بعد کامیابی حاصل کرنے پر اظہار مسرت کرتے ہوئے کہاکہ قوم کے نو نہالوں کو ان بچوں سے ترغیب حاصل کرنا چاہئے۔

 

مقامی ڈپٹی کمیشنر آف پولس پروین منڈے نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ سول سروسیس کے امتحانات انتہائی شفافیت سے منعقد کیئے جاتے اور اس میں وہی بچے کامیاب ہوتے ہیں جو اپنی صلاحیتوں کو بروے کار لاتے ہیں لہذ ا ذہین بچوں کو بغیر کسی پریشانی کے امتحانات میں شرکت کرنا چاہئے، ان امتحانات میں سفارش نہیں چلتی ہے اور انہیں بچوں کومیابی حاصل ہوتی ہے جو دن رات محنت کرتے ہیں۔

 

اس موقع پر سیکریٹری قانونی امداد کمیٹی گلزار اعظمی نے بھی خطاب کیا اور جمعیۃ علماء کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ دیگر امور کے ساتھ ساتھ جمعیۃ علماء بچوں پر تعلیمی وظائف پر ایک خطیر رقم خرچ کرتی ہے اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ذہین بچوں کو اعلی تعلیم کے حصول میں درپیش مسائل کو کسی حد تک حل کیا جاسکے۔

 

سرفراز یٗ شیخ الاسلام ایوارڈ سے نوزے گئے طلبہ نے بھی اس موقع پر خطا ب کیا اور جمعیۃ علماء کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی کیئے جانے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ تینوں طلبہ کی خدمت مومینٹوکے ساتھ شال اور گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔ پروگروم میں طلبہ کے ساتھ ساتھ ان کے ان کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔

 

اس موقع پر سید محمدحسین نے کہاکہ سول سروس امتحانات کی تیاری کے لیئے خصوصی کلاسیس کا انعقاد کرنا چاہئے تاکہ امتحانات کی تیاری کرنے والے بچوں کوسہولت مل سکے۔

 

کامیاب شدہ طلبات عائشہ قاضی اور شبینہ انصاری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور کہا کہ ملک کے سب سے بڑے امتحان کی تیاری کے لیئے اگر طالب علم کو اپنے گھر سے باہر جاکر تربیت حاصل کرنا پڑے تووالدین اور سماج کو ان کا ساتھ دینا چاہئے نیز مسلم لڑکیا ں بھی برادران وطن کی لڑکیوں کی طرح کسی بھی معاملے میں کم نہیں ہے ایسے موقع پر والدین کو اہم کردار ادا کرتے ہوئے انہیں تمام سہولیات مہیا کرانا چاہئے جو اس امتحان کی کامیابی کے لیئے ضروری ہے۔

 

اس موقع ڈونگری، جے جے مارگ پولس اسٹیشن کے سینئرپولس افسران، اے سی پی شندے کے علاوہ سراج الدین خان، ایڈوکیٹ انصار تنبولی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم و دیگر موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button