میڈیا اداروں کو وزارت دفاع کی ہدایت

نئی دہلی: وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں میڈیا اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ قومی سلامتی سے متعلق آپریشنز، فوجی دستوں کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معاملات کی رپورٹنگ میں محتاط رویہ اپنائیں۔ وزارت نے خبردار کیا کہ "اگر
سلامتی افواج کی کارروائیوں کے نتائج پر اثر ڈالنے والی معلومات افشا کی گئیں تو ان کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ ماضی میں کارگل جنگ، 26/11 ممبئی حملے اور قندھار ہائی جیک جیسے واقعات میں غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی مثالیں موجود ہیں۔ کیبل ٹیلی ویژن ایکٹ کے مطابق، انسداد دہشت گردی آپریشنز کے دوران صرف مجاز
افسر ہی مقررہ وقت پر بریفنگ دینے کے مجاز ہوتے ہیں۔ اس لیے تمام میڈیا اداروں کو چاہیے کہ وہ محتاط، سنجیدہ اور ذمہ دارانہ انداز میں کوریج کریں۔
دوسری جانب، مرکزی حکومت "آپریشن سندور” کے دوران غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ پریس انفارمیشن بیورو (PIB) فیکٹ چیک کر رہا ہے تاکہ فرضی خبریں بے نقاب کی جا سکیں۔ اس سے قبل، گجرات کی
بندرگاہ اور جالندھر میں ڈرون و میزائل حملوں کی جھوٹی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پاکستانی حامی عناصر کی جانب سے شیئر کی گئیں، جنہیں بھارت نے سختی سے مسترد کر دیا۔ PIB کے فیکٹ چیک سے یہ ویڈیوز جھوٹ اور بے بنیاد ثابت ہوئیں۔