نیشنل

دہشت گردی کے الزام میں دو خواتین گرفتار – آندھراپردیش پولیس کی کارروائی

رایچوٹی _ 3 جولائی ( اردو لیکس ڈیسک) آندھرا پردیش کی رایچوٹی پولیس نے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں سائرہ بانو اور شیخ شمیم کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں عدالت میں پیش کیا۔

 

اطلاعات کے مطابق، ان دونوں خواتین کے شوہروں — ابو بکر صدیقی عرف امان اللہ اور شیخ منصور علی — کو حال ہی میں چنئی انٹلیجنس بیورو (آئی بی) کے عہدیداروں نے گرفتار کیا تھا۔

 

یہ گرفتاریاں تمل ناڈو میں بی جے پی لیڈر ایل کے اڈوانی کی یاترا کو اڑانے اور  سلسلہ وار بم دھماکوں کے سلسلے میں عمل میں آئیں، جن میں یہ دونوں افراد انتہائی مطلوب تھے۔ ان کی گرفتاری کے بعد رایچوٹی پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ان کے مقامی ٹھکانوں پر چھاپے مارے، جن میں خطرناک دھماکہ خیز مواد، بالٹی بم، سوٹ کیس بم جیسی اشیاء برآمد ہوئیں۔

 

رایچوٹی میں گزشتہ 30 برسوں سے سرگرم ان دہشت گردوں کے خلاف پولیس نے دو الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں۔ پہلے مقدمے میں ابو بکر صدیقی اور ان کی بیوی سائرہ بانو کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام (یو اے پی اے) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد قانون، اور اسلحہ قانون کے تحت دفعات عائد کی گئیں۔

 

دوسرے مقدمے میں شیخ منصور علی اور ان کی بیوی شیخ شمیم کو انہی دفعات کے تحت نامزد کیا گیا ہے۔ آج سائرہ بانو اور شمیم کو باضابطہ طور پر گرفتار کر کے رایچوٹی کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا

 

متعلقہ خبریں

Back to top button