ہیلت

مسلم خواتین ووٹرز کو دھمکانے کے لیے بندوق تاننے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ؛ پولیس کی جانب سے تردید

لکھنؤ – 20 نومںر ( اردو لیکس ڈیسک) اتر پردیش کے میر پور علاقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے دوران ایک پولیس افسر کے ذریعے مسلم خواتین ووٹرز کو دھمکانے کے لیے بندوق تاننے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس سے عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

 

یہ ویڈیو سماجوادی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے شیئر کی، جس میں انہوں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مسلم خاتون پولیس افسر سے کہہ رہی ہے، "آپ کو گولی چلانے کا حکم نہیں ہے۔” جس پر بندوق ہاتھ میں لیے پولیس افسر جواب دیتا ہے، "ہمارے پاس حکم ہے” اور آگے بڑھتا ہے۔ خاتون اس کے جواب میں کہتی ہیں، "یہ صحیح نہیں ہے۔”  ویڈیو میں پولیس افسر کی شناخت اسٹیشن ہاؤس آفیسر  راجیو شرما کے طور پر کی گئی ہے۔

 

 

اکھلیش یادو نے ایک پوسٹ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو میر پور کے کاکرویلی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او کو فوراً معطل کرنا چاہیے کیونکہ وہ ووٹرز کو بندوق کے ذریعے دھمکا کر ووٹ ڈالنے سے روک رہا ہے۔

 

 

اس پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے مظفر نگر کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (DM) امیش مشرا نے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹیم کاکرویلی گاؤں کے قریب اس وقت پہنچی تھی جب دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کی اطلاع ملی۔

 

 

راجیو شرما نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس نے جھگڑنے والے گروپوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی، لیکن پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے بعد "ہلکا زور” استعمال کیا گیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پولیس نے قانون و نظم کی صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے اینٹی رائٹ آلات کا استعمال کیا۔

 

کسی کو دھمکانے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ پولیس پر پتھراؤ کرنے کے لیے متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button