جنرل نیوز

جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی کے زیراہتمام رسم پرچم کشائی وجشن آزادی ہند

علماء کرام وقائدین کی بے شمار قربانیوں کی باعث ملک عزیز بھارت کو انگریزوں سے آزادی ملی. 

جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی کے زیراہتمام رسم پرچم کشائی وجشن آزادی ہند، 

شہیدان وطن کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ 

محمد سلیم الدین سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی نے رسم پرچم کشائی انجام دی۔ 

 

کاماریڈی 15 اگست (_اردو لیکس) مدرسہ مصباح الہدیٰ مسجد نور اندرانگر کالونی کاماریڈی میں جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی کے زیراہتمام حافظ محمد فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی کی صدارت میں جشن آزادی ہند کی 76 ویں تقریب منعقد کی گئی، اس موقع پر محمد سلیم الدین سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی نے 76واں یوم آزادی ہند ترنگا لہرایا، ملک عزیز بھارت کی آزادی کے لیے حضرت مولانا محمود الحسن دیوبندی رحمہ اللہ نے تحریک ریشمی رومال شروع کیا، مالٹا کی صعوبتیں برداشت کیں، اور پورے ملک ہند میں گاندھی جی کو قائد بناکر آزادی بھارت کی تحریک چلائی، 1851؁ء سے لے کر 1947؁ء تک اسلاف نے مسلسل ملک کی آزادی کے لیے پورے ملک میں مختلف منظم تحریکیں چلائیں، اور آزادی ہند کی جدوجہد کی، انگریز نہ صرف مسلمان بلکہ علماء دین کو جلاتا اور انہیں پھانسی کی سزا دیتا رہا، اس کے باوجود ہمارے اسلاف نے اپنے موقف کو نہیں بدلا، بلکہ اپنے فیصلے پر اٹل رہے اور مختلف تحریکوں کے ذریعے ملک کو انگریزوں کے چنگل سے آزاد کرایا، ان خیالات کا اظہار حافظ محمد فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی نے اپنے صدارتی خطاب میں کیا اور کہا کہ جمعیۃ علماء کا قیام 1919؁ء میں عمل میں آیا، جمعیۃ علماء متحدہ بھارت کا نظریہ رکھتی تھی،

اسی لئے تقسیم ہند کے خلاف ممکنہ کوششیں بھی کیں، مگر بدقسمتی سے ملک دو ٹکڑے ہوا، یہ تقریب یوم آزادی ان ہی اکابر کی قربانیوں کو یاد کرنے، یاد رکھنے اور بیان کرنے کا ایک موقع ہے، اس ملک کی تعمیر وترقی، ملک کی فلاح وبہبودگی کے لیے ہمارا آگے آنا وقت کا اہم تقاضہ ہے، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم اکابر کی قربانیوں کے نقش قدم پر چلتے ہیں، آج بھی ضرورت اس بات کی ہے کہ پورے ملک میں گنگا جمنی تہذیب، امن وامان اور جمہوری نظام کی بقاء کے لیے ممکنہ فکر اور کوشاں رہیں، اور یہ ہمیں جمعیۃ علماء کی قائم کردہ جماعت سے وابستگی سے ہی ملے گی، جمعیۃ علماء کے اکابر کی سوچ اور کاوش ہی سے پورے ہندوستانیوں کو آئینی حقوق ملے، محمد فیاض الدین معتمد جامع مسجد مرکز کاماریڈی نے کہا کہ مدرسہ کے طلباء اس ننھی عمر سے ہی ملک کی ترقی کے جذبہ کے ساتھ علم حاصل کر رہے ہیں، ملک کی آزادی میں اہل علم کی بڑی قربانیاں ہیں جسے بھلایا نہیں جاسکتا،

الحاج سید عظمت علی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کے متعلق یہ باور کروایا جا رہا ہے کہ یہ مسلمان ملک کے غدار ہیں، جب کہ تاریخ اس کے خلاف ہے کیونکہ جب جب بھی جیسے بھی حالات آئے سب کو ساتھ لے کر پورے ملک میں مہاتما جی کی معیت میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی آپس میں ہم بھائی بھائی کے نعرہ لگاکر انگریزوں سے مقابلہ کی روح پھونکنے کا کام کیا، یہی وجہ رہی کہ ملک آزاد ہوا، آج ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم تاریخ کے پنوں کو پڑھیں،سمجھیں، جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کی فکر اور مشن ہمیشہ سے یہی رہی ہے کہ ملک میں امن وشانتی عام ہو، لوگوں کو باہمی اخوت و ہمدردی ملے، مظلوم کی مدد کیجائے اور انہیں آئینی حقوق دلایا جائے، محمد سلیم الدین سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی نے کہا کہ ملک کی آزادی میں اہم کردار علماءکرام اور مسلمانوں کا رہا ہے، ہم دو سو سال تک انگریزوں کے غلام تھے، اس غلامی سے آزاد کروانے میں کیسی کیسی قربانیاں دی گئی ہیں ہم اسکا اندازہ نہیں لگا سکتے، اکابر علماء کی قربانیوں کے نتیجے میں آج ہم ایسی جشن آزادی کی تقریبیں منارہے ہیں، اس ملک کی آزادی میں مسلمان اور اہل علم کی بہت قربانیاں ہیں، بڑی مشقتوں کے بعد ملک آزاد ہوا ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے بچوں کو صحیح تاریخ کے حصول کی ترغیب دیں جس سے ملک کو دوبارہ ایسی غلامی سے بچایا جاسکے، محمد جاوید علی سرپرست جمعیۃ علماء ضلع کاماریڈی نے جشن آزادئ ہند ہمیں ہمارے اکابر کی قومی فکروں کا پتہ دیتی ہیں، ہندوستان کی اپنی تاریخ ہے کہ اکابر نے اپنے خون کی ندیوں کے ذریعے اس ملک کو آزاد کروایا، دارالعلوم دیوبند کے قیام کا مقصد مجاہدین آزادی کو پیدا کرنا تھا، الحمداللہ وہ پورا ہوا، یہاں مدرسہ میں بھی طلباء کو حب الوطنی کے جذبے کے ساتھ علم دین سے آراستہ و پیراستہ کیا جارہا ہے، آج بھی ہمیں ملک کی حفاظت کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے، جناب عبدالقیوم صدر حلقہ مدینہ نے کہا کہ انگریزوں نے طرح طرح کی تکلیفیں پہنچائی ہیں، انگریز تجارت کی غرض سے یہاں اپنا ناپاک قدم رکھا پھر پورے ملک کو اپنا غلام بنالیا، ملک کی آزادی میں مسلمانوں کے کردار کو بھلایا نہیں جاسکتا ہے، کیونکہ اس ملک کے ترنگے کا ڈیزائن ثریا طیب نامی مسلمان خاتون نے دیا، اور پوری دنیا میں ہندوستان کی شناخت کو قائم کیا، یہاں کی اہم عمارتیں مسلمانوں ہی کی دَین ہے، مسلمانوں نے اپنی جان ہندوستان کو دے کر آزاد کروایا،

 

حافظ محمد عبدالواجدعلی خان حلیمی نائب ناظم مدرسہ ہذا وحافظ مجاہد منھاجی نے آنے والے مہمانوں کا استقبال کیا، حافظ محمد خواجہ یاسین حلیمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے، جب کہ محمد فیروز الدین پریس سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی، حافظ محمد تقی الدین منیری، شیخ اسماعیل بھائی صدر جمعیۃ حلقہ بلال، محمد عباد اللہ سٹی سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی نے انتظامی امور بحسن خوبی انجام دئے، اس موقع پر مفتی عمران خان قاسمی صدر سٹی جمعیۃ علماء کاماریڈی کا کلیدی خطاب ہوا، طلبائے مدرسہ مصباح الہدیٰ اندرا نگر کالونی کاماریڈی نے حب الوطنی پر مبنی تقاریر و نظمیں پیش کیا، اس تقریب میں بحیثیت مدعوئین خصوصی مفتی محمد خواجہ شریف مظاہری، مولانا نظرالحق قاسمی، صدر منڈل جمعیۃ علماء کاماریڈی مولانا منظور مظاہری جنرل سکریٹری منڈل کاماریڈی ،حافظ محمد مشتاق احمد حلیمی نائب صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی حافظ یوسف حلیمی انور جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی ، حافظ امتیاز احمد کاشفی امام وخطیب مسجد تحصیل ، حافظ عدنان ذاکر حسینی، حافظ عبدالحلیم نقشبندی، مولوی شیخ حبیب، محمد نواز خان صدر مسجد نور، محمد حنیف، محمد عبدالماجد خان،محمد حمزہ سکریٹری جمعیۃ حلقہ مدینہ محمد ثمیر آفس سکریٹری جمعیۃ علماء کاماریڈی ودیگر عمائدین شہر نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button