مضامین

خبر پہ شوشہ

“عاشق علی نے گنگا مین ڈوبتے کانوڑیا یاتری کی جان بچائی” 

ریاض ۔ کے این واصف

مندرجہ بلا سرخی کے ساتھ ہندوستانی جرائد میں کل ایک خبر شائع ہوئ جس میں بتایا گیا تھا کہ عاشق علی نامی ایک مسلم نوجوان نے ہریدوار میں گنگا ندی میں ڈوبتے ہوئے کانوڑ یاتریوں کی جان بچائی۔

 

یہ خبر سچ کی پکنگ میں جھوٹ ببچنے والوں سے بڑاسوال کررہی ہے۔ کیا اس واقع سے ڈوبنے والے کانوڑ یاتری کی یاترا بھرشٹ (خراب) ہوگئی؟۔ اس لئے کہ ایک مسلمان نے ڈوبتے یاتری کو اپنے کندھوں پر اٹھاکر کنارے پر لایا۔ کیونکہ یاتراکے راستے میں پھل بیچنے والوں کے ٹھیلے پر نام کی تختی لگانے کے سرکاری

 

حکمنامہ میں یہ تاویل پیش کی گئی تھی کہ کسی مسلمان کی دکان سے پھل خرید کر کھانے سے یاتری کے “دھرم بھرشٹ” ہوتاہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button