تلنگانہ

تلنگانہ میں مسلم وزیر کی عدم موجودگی سے مسلمانوں کے مختلف مسائل زیرالتوا : بھینسہ بی آر ایس اقلیتی قائدین

*کانگریس دور اقتدار میں تلنگانہ کابینہ میں مسلم نمائندگی کی عدم موجودگی انتہائی افسوسناک۔۔۔۔*

 

تلنگانہ میں مسلم منسٹر کی عدم موجودگی سے ریاستی مسلمانوں کے مختلف مسائل زیرالتوا : بھینسہ بی آر ایس اقلیتی قائدین۔۔۔

 

بھینسہ 12/ مئی (اظہر احمد خان کی رپورٹ) بھینسہ میں بی آر ایس اقلیتی قائدین نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ کانگریس حکومت کے دیڑھ سالہ عوام بلخصوص مسلم ناکام پالیسیوں کو اجاگر کرتے ہوئے تلنگانہ کے مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی اور سوتیلا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا

 

عبدالواسیع رسول بی آر ایس پارٹی سابقہ ٹاؤن یوتھ صدر نے میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اقتدار حاصل کیا ہے لیکن تاحال مسلمانوں کا حق ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے کیونکہ کسی بھی مسلم چہرے کو ریاستی کابینہ میں قلمدان نہیں دیا گیا

 

جسکی وجہ سے تلنگانہ کے مسلمانوں کے مسائل برفدان کی نظر ہے جسکی واضح مثال کانگریس حکومت کے قیام کے بعد تعلقہ مدہول سے تقریبا آٹھ سے دس مساجد امام و مئوذین ماہانہ وظائف کے لیے درخواستیں داخل کی گئی جو منظور نہیں ہوئی علاوہ ازیں بی آر ایس دور حکومت میں رمضان المبارک کےموقع پر کے سی آر کٹ کے ذریعہ مسلمانوں کو تحفہ فراہم کیا جا تا تھا جو کانگریس حکومت میں نذر انداز کردیا گیا

 

انھوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں کے سی آر صاحب نے مسلم دوستی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے محمود علی صاحب کو ایم ایل سی منتخب کرتے ہوئے پہلی معیاد میں ڈپٹی چیف منسٹر اور دوسری معیاد میں وزیر داخلہ کے عہدہ پر فائز کیا لیکن کانگریس حکومت مسلم ووٹوں کی بنیاد پر اقتدار حاصل کرتے ہوئے دیڑھ سال سے گمراہ کررہی ہے اور ریاستی منسٹر کا عہدہ فراہم نہیں کررہی ہے

 

جوکہ تلنگانہ کے مسلمانوں کے ساتھ وعدہ خلافی ہے انھوں نے تلنگانہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی ، راہول گاندھی ، سونیا گاندھی سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد تلنگانہ میں کانگریس حکومت ریاستی وزیر کے لیے مسلم چہرے کو نامزد کریں اس موقع پر شیخ عزیز قریشی سابقہ ٹاؤن اقلیتی صدر ، آصف خان ، سید عاطف ، سید عرفان ، ابوزر و دیگر موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button