شادی نہیں چلی تو اس میں میرا کیا قصور ۔ سامنتا

حیدرآباد: تلگو فلم اداکارہ سامنتا اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی زندگی کی وجہ سے بھی کافی سرخیوں میں رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں ایک سے بڑھ کر ایک بہترین فلموں میں کام کیا۔ ان کی فلم "پشپا” میں آئٹم نمبر "او انٹاوا” نے انہیں خاص شہرت دی لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس آئٹم نمبر "او انٹاوا” کو کرنے سے پہلے انہیں نصیحت
کی گئی تھی کہ وہ ایسا نہ کریں؟ اس وقت ان کی طلاق کی خبریں کافی گرم تھیں۔ اور اس کے بعد، انہیں طلاق کے بعد چھپ کر رہنے کی بھی نصیحت کی گئی تھی۔سامنتا آج 37 سال کی ہو گئی ہیں۔ ان کا جنم 28 اپریل 1987 کو ہوا تھا۔ ان کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا۔ ان کے والد جوزف پربھو تلگو اور والدہ نینیت پربھو مالایالمی ہیں۔ سامنتا کی پرورش چنئی میں ہوئی ہے اور وہ ایک مڈل کلاس خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔ حالت یہ تھی کہ بارہویں جماعت کے بعد انہیں
پڑھائی کے لیے اپنے گھر والوں سے پیسے تک نہیں ملتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے خود ہی ماڈلنگ شروع کر کے اپنا خرچ پورا کیا۔ انہوں نے زندگی کے کئی برے دور دیکھے جب کھانے کے پیسے تک نہیں ہوتے تھے۔ ماڈلنگ کے بعد وہ فلموں میں آئیں اور پہلی بار روی ورمن کی فلم "اے مایا چیساوے” میں نظر آئیں۔ سامنتا پروفیشنل زندگی میں کامیاب تو رہی تھیں لیکن ذاتی زندگی میں کافی اتار چڑھاؤ آیا۔ ان دنوں وہ ڈائریکٹر راج کے ساتھ ڈیٹنگ کی خبروں کی وجہ سے
سرخیوں میں ہیں۔ ایسے میں ان کے جنم دن کے موقع پر ہم آپ کو سامنتا شادی، طلاق اور آئٹم نمبر پر لوگوں کی نصیحتوں اور ایکٹریس کے ردعمل کے بارے میں بتا رہے ہیں۔سامنتا اور ناگا چیتنیا نے 2017 میں شاندار طریقہ سے شادی کی تھی۔ ان کی شادی اُس وقت کی سب سے مہنگی اور مشہور شادیوں میں سے ایک تھی لیکن ان کا رشتہ زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکا اور آخرکار چوتھی سالگرہ سے ایک مہینہ پہلے دونوں نے علیحدگی کا اعلان کر دیا۔ اس کے بعد
سامنتا پر رشتہ توڑنے اور کئی سنگین الزامات لگے۔ ان سب کے درمیان سامنتا نے مس مالینی کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح قریبی لوگوں نے طلاق کے وقت ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا اور انہیں طلاق کی وجہ سے مشورہ دیا تھا کہ وہ "او انٹاوا” آئٹم سانگ نہ کریں۔ طلاق کا الزام بھی صرف ایکٹریس پر ہی ڈالا گیا تھا اور انہیں گھر میں چھپ کر رہنے کی نصیحت دی گئی تھی۔
سامنتا نے بتایا کہ جب انہیں "او انٹاوا” کا آفر ہوا تو اُس وقت ان کی طلاق ہونے والی تھی۔ آفیشل اعلان کے بعد ایکٹریس کو قریبی لوگوں نے آئٹم سانگ نہ کرنے کی نصیحت کی تھی۔ یہاں تک کہ ان کے سب سے قریبی دوستوں نے بھی ان سے رابطہ توڑ لیا تھا جو ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہتے تھے اور انہیں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے تھے۔
سامنتا نے کہا کہ کہا کہ جب ان کی شادی ٹوٹ گئی اور اس کا الزام خود ان پپر لگایا گیا تو انہیں یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ کیا انہوں نے کوئی جرم کیا تھا؟ وہ کیوں چھپ کر رہیں؟ سامنتا نے خود ہی یہ تسلیم کیا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں
کیا تھا۔ وہ اس بات کا انتظار نہیں کر سکتیں کہ لوگ ان سے نفرت کریں، انہیں ٹرول کریں اور وہ تھک ہار کر گھر میں بیٹھ جائیں کیونکہ وہ چھپنے والوں میں سے نہیں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر شادی ٹوٹ گئی تو اس میں ان کا کیا قصور ہے؟ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔