تلنگانہ میں 12 فیصد افراد کو شوگر کی بیماری – ڈاکٹروں نے دیا یہ اہم مشورہ
تلنگانہ ریاست میں ذیابیطس ( شوگر) کی بیماری کا پھیلاؤ تشویش ناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) تلنگانہ برانچ کے صدر ڈاکٹر ڈووورو دوارکاناتھ ریڈی اور برانچ سکریٹری ڈاکٹر اشوک کے مطابق ریاست میں تقریباً 12 فیصد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، اور اس بیماری کا پھیلاؤ تیزی سے ہو رہا ہے۔
ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر دوارکاناتھ نے عوام کو تاکید کی کہ ذیابیطس کی تشخیص کے بعد اس بیماری کو ایک مستقل عارضہ سمجھ کر مایوس نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے سب سے زیادہ ضروری یہ ہے کہ طرز زندگی میں بہتری لائی جائے۔ اس مقصد کے لیے روزانہ کم از کم 30 منٹ ورزش کرنا، صحت بخش غذائیں استعمال کرنا، اور متوازن خوراک اختیار کرنا مفید ثابت ہوتا ہے۔ ڈاکٹر دوارکاناتھ نے مشورہ دیا کہ اپنی خوراک میں فائبر سے بھرپور اجزاء، جیسے کہ تازہ پھل، اناج اور سبزیاں شامل کریں، تاکہ جسمانی قوت مدافعت بہتر ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گھریلو سطح پر ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے گلوکو میٹر کا استعمال بھی اہم ہے، تاکہ روزانہ شوگر لیول کی جانچ کی جا سکے۔ اگر کسی کو بیماری کی شدت میں اضافہ محسوس ہو تو فوری طور پر ماہرین سے رجوع کرنا چاہیے، تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے اور پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو باقاعدگی سے میڈیکل چیک اپ اور معائنہ کروانے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، ذیابیطس نہ صرف ایک بیماری ہے بلکہ طرز زندگی کو بہتر بنانے اور صحت کے معیار کو برقرار رکھنے کا پیغام بھی ہے۔ اس بیماری کے خطرات کو کم کرنے کے لیے عوام میں آگاہی اور خود اعتمادی پیدا کرنا ضروری ہے۔