این آر آئی

ریاض میں جشن اُردو اور بین الاقوامی مشاعرے کا شاندار انعقاد۔ کثیر تعداد مین اہل ذوق کی شرکت

ریاض : نمائندہ

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی بیرون ملک شاخ نے حسب روایت اس سال بھی جشن اُردو اور بین الاقوامی مشاعرے کا انعقاد کیا جس میں ہندستان کے معروف شعراء کرام نے شرکت کی۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے بین الاقوامی کنوینر مرشد کمال نے معزز مہمانان اور شعراء کرام کا استقبال اس شعر کے ساتھ کیا کہ:

تم جو آئے ہو تو شکل در و دیوار ہے آور

کتنی رنگین میری شام ہوئی جاتی ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ الیومنائی ایسوسیشن ریاض کے سابق صدر انجینیر انیس الرحمان اور سابق جوائنٹ سکریٹری نوشاد عالم نے پھولوں کا گلدستہ پیش کر معزز مہمانان کا استقبال کیا۔

سابق مرکزی وزیر علی اشرف فاطمی نے بہار میں اردو زبان و ادب کی ترقی و ترویج اور مدارس کی تجدید کاری اور اصلاح کے لیے بہار سرکار کے اقدام سے شرکاء کو واقف کرایا۔ بہار قانون ساز اسمبلی کے ممبر قاری شعیب نے قانون ساز اسمبلی میں اردو کے تعلق سے سوالات اور سرکار کی کاروائی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

محفل کا آغاز مولانا شبیر ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ مولانا عبدالرحمان عمری نے نعت مبارکہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ نظامت کے فرائض معروف سماجی کارکُن و تاجر اختر الاسلام صدیقی نے نبھائی۔

ممتاز میزبان و مہمان شعراء خورشید الحسن نیّر، ضیا عرشی، باقر نقوی اور منصور قاسمی، کمال بلیاوی، ہاشم فیروز آبادی، رخسار بلرام پوری، قاسم امام اور حسن کمال، نے اپنے کلام سے سامعین کے ذوق کو جگانے میں کامیابی حاصل کی۔ شعراء کے ان اشعار کو سامعین کے تالیوں کی گونج میں بھرپور دادو تحسین حاصل ہوئی۔

 

اس زباں پر اگر لگام نہ ہو

تو یہ بہتر ہے کہ کلام نہ ہو

(باقر نقوی)

 

جب تلک اللہ کے احکام پر قائم تھے ہم

اہل دنیا کو ہماری رہبری اچھی لگی

(کمال بلیاوی)

 

علوم فون کے سمندر کھنگھالنے والے

نبی کے نام کا صدقہ نکالنے والے

قسم خدا کی ترے ساتھ بھی وہی ہوگا

ضعیف باپ کو گھر سے نکالنے والے

(رخسار بلرامپوری)

 

منصف نے آنکھوں پر کالی پٹی باندھی ہے

قاتل نے بھی سوچ لیا ہے اب شرمانا کیا

(ڈاکٹر قاسم امام)

 

نہ دشمنی نہ مروت میں مارا جاؤنگا

میں جب مرا تو محبت میں مارا جاؤنگا

( ہاشم فیروزابادی)

ترے خوں کے قطرے جہاں گرے وہیں پھول کھل کے مہک اُٹھے

ترے تن پہ زخم جو آئے تھے وہ چراغ بن کے دمک اُٹھے

( حسن کمال)

 

ریاض کی ممتاز شخصیات انجینیئر ندیم ترین اور راشد علی شیخ نے شعراء اور معزز مہمانوں کو یادگاری مومینٹو پیش کہے۔ جشن اردو اور مشاعرے کا انعقاد بہار انجمن اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی المنائی ایسوسیشن ریاض کے تعاون سے عمل میں آیا۔ مشاعرے کے انعقاد میں ارشد علی خان ، عبدا للہ راشد ، سید منیر ، سید آفتاب علی نظامی، مولانا ڈاکٹر شبیر ندوی، عابد حسین، طارق آعظمی، عابد عقیل، نیمو خان ، ڈاکٹر ابو الفرح نے اہم کردار ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button