انٹر نیشنل

تفریحی مراکز میں سعودائزیشن، سات پیشوں کو استثنیٰ دینے کا اعلان

ریاض ۔ کے این واصف
مقامی افراد میں بے روزگاری دور کرنے حکومت بہت سارے پیشوں کا سعودائزیشن کر رہی ہے جس سے غیر ملکی باشندے ملازمت سے فارغ کئے جارہے ہیں۔ لیکن اس ہفتہ وزارت افرادی قوت کے ایک اعلان سے خارجی باشندوں کو راحت حاصل ہوئی ہے۔ جس کی تفصیلات اس طرح ہیں
سعودی عرب میں پلے لینڈ اورعائلی تفریحی مراکز میں سعودائزیشن کے قانون پر اتوار 25 ستمبر سےعمل درآمد شروع ہورہا ہے۔قانون کے نفاذ کے حوالے سے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی نے اس شعبے میں 7 پیشوں کو سعودائزیشن کے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔اجل نیوز نے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے حوالے سے بتایا کہ مستقل اور عارضی بنیادوں پر قائم تفریحی پارکس اور بچوں کے پلے لینڈز میں سعودائزیشن کولازمی قراردیتے ہوئے 25 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ڈیڈ لائن ختم ہونےکے بعد تفریحی پارکوں اور پلے لینڈز میں تفتیشی عمل کا آغاز اور قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔وزارت نے اس شعبے میں 7 پیشوں کو استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے جن میں صفائی کے کارکنوں کو لانے اور لے جانے والی بسوں کے ڈرائیور، لوڈنگ اورآف لوڈنگ کے کارکنت، باربر، پلمبر اور الیکٹرانک جھولے چلانے والے ماہر و تربیت یافتہ آپریٹرز شامل ہیں۔ ان سات پیشوں کے علاوہ دیگر تمام پیشوں میں سعودائزیشن کولازمی قرار دیا گیا ہے۔ اتوار کو ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد تفتیشی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ وزارت افرادی قوت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ پلے لینڈز جو مالز کے اندر بنائے گئے ہیں وہاں سعودائزیشن 100 فیصد ہوگی جبکہ فیملی پارکوں میں 70 فیصد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button