اسپشل اسٹوری

چھوٹے بچوں کو ٹی وی اور ڈیجیٹل میڈیا سے دور رکھیں ورنہ۔ سویڈین حکومت کا والدین کو مشورہ

نئی دہلی: بچوں کی جانب سے سیل فون کے  استعمال کا بے تحاشہ اضافہ کسی ایک گھر کا نہیں بلکہ تمام گھروں کا مسلہ بن چکا ہے۔ ایسے میں کئی والدین متفکر ہیں لیکن بچوں کو اس لت سے چھٹکارا دلانے کیلئے کی جانے والی تمام کوششیں بے اثر ثابت ہورہی ہیں کیونکہ معصوم بچے اس کے نقصانات کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں۔

 

اسی دوران سویڈین کی حکومت نے کہا ہے کہ چھوٹے بچوں کو کسی بھی قسم کی اسکرینس دیکھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ یہ مشورہ حکومت کی جانب سے والدین کو دیا گیا ہے۔ سویڈین صحت عامہ کی جانب سے جاری کردہ تجویز میں کہا گیا ہے کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو ٹی وی اور ڈیجٹل میڈیا سے مکمل طورپر دور رکھنا چاہئے۔اسی طرح 2 تا 5 سال کی درمیانی عمر کے بچوں کے لیے روزانہ اسکرین ٹائم کو ایک گھنٹے تک محدود رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

 

6 تا 12 سال کے بچوں کو ایک دن میں ایک سے 2 گھنٹے تک اسکرین کے سامنے رہنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ایجنسی کے مطابق 13 سے 18 سال کے بچوں اور نوجوانوں کے روزانہ اسکرین ٹائم کا دورانیہ 2 سے 3 گھنٹوں سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ایجنسی نے مختلف تحقیقی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے بچوں میں نیند کی کمی، ڈپریشن اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔سویڈن کے وزیر صحت جیکب فورسمین کے مطابق کافی طویل عرصہ سے اسمارٹ فونس اور دیگر اسکرینس کےسامنے زیادہ وقت گزارنا بچوں کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 13 سے 16 سال کے بچے روزانہ اوسطاً ساڑھے 6 گھنٹے سے زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارتے ہیں جس کے باعث بچوں کے پاس جسمانی سرگرمیوں یا مناسب نیند کے لیے زیادہ وقت نہیں رہتا ہے، خاص طور پر 50 فیصد سے زیادہ نوجوان نیند کی کمی کے شکار ہیں۔

 

ساتھ ہی مشورہ دیا گیا ہے کہ بچوں کو سونے سے قبل اسمارٹ فون یا دیگر اسکرین کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے، فون اور ٹیبلیٹس کو سونے کے کمرے سے دور رکھنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ دنیا کے بیشتر طبی ماہرین کی جانب سے بھی بسی طرح کے مشورے دئیے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button