جنرل نیوز

لاء لیجین،برین اسٹارم اکیڈمی کے دفاتر کا ہائی کورٹ ایڈوکیٹ ولادمیرخاتون کے ہاتھوں افتتاح

افتتاحی تقریب میں بی آرایس، مجلس، کانگریس، اساتذہ، صحافی یونینوں کے قائدین کی شرکت

نرمل،24/جون(پریس نوٹ)نرمل ضلع مستقر پر لاء لیجین اور برین اسٹارم اکیڈمی کے دفاتر کا ہائی کورٹ کی معروف ہائی ایڈوکیٹ ولادمیر خاتون کے ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا۔افتتاحی تقریب میں کانگریس سینئر قائد سری ہری راؤ، مجلس نرمل صدرو سابق صدرنشین بلدیہ عظیم بن یحییٰ، سابق نائب صدر نشین بلدیہ واجد احمدخان،سابق زیڈپی کوآپشن ممبرعطیق احمدنے شرکت کی۔

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے کانگریس قائدسری ہری راؤنے لاء لیجین اوربرین اسٹارم اکیڈمی کے دفاتر کے قیام پر سابق ایڈوکیٹ وپی ایچ ڈی (لاء) اسکالر،کیرئیرکالم نگار،سرپرست ٹی یو ڈبلیوجے یو ساجد معراج کو مبارکبادی اور بتایاکہ نرمل کے مسلمانوں کی قانونی اور تعلیمی رہنمائی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انھوں نے شیخ شبیرعلی اور ساجدمعراج سے نرمل کے مسلمانوں میں سیاسی شعور بیدارکرتے ہوئے مسلمانوں کو ووٹ بینک کی طرح استعمال کرنے والے قائدین کو سبق سکھانے میں اہم رول ادا کرنے کی خواہش کی۔

 

جس پرٹی ایس پی ٹی اے و میوا صدرضلع صدر نرمل شیخ شبیرنے مسلمانوں کے مسائل پر روشنی ڈالی اور کہاکہ پچھلے 40سال سے حلقہ اسمبلی میں مسلمانوں کاصرف استحصال کیاجارہا ہے اورانہیں بے وقوف بنایاجا رہا ہے۔انھوں نے بتایاکہ مسلمانوں کے لئے نرمل میں کوئی مثالی عمارت تعمیر نہیں کی گئی۔جیسے منی حج ہاوز تعمیر،کمیونٹی ہالس۔جبکہ اردو گھر نرمل شہر کے مضافاتی علاقے میں تعمیر کیا گیا،جس کاآج تک اردو کے فروغ کے لئے استعمال نہیں ہوسکا۔ماضی میں دھرماساگرتالاب کے شکم میں مسلم شادی خانہ تعمیرکیاگیا تھا جس میں تالاب کا پانی داخل ہوگیا تھا،جس کی جہ سے نرمل کی عوام نے اس کو استعمال نہیں کیا اوریہ عمارت ویران ہوگئی تھی۔مجوزہ انتخابات سے قبل نرمل کے مسلمانوں کو پھر ایک بار لبھانے کے لئے ویران عمارت کو مہندم کرکے وہاں پر دوبارہ شادی خانہ تعمیر کیاجارہا ہے اوریہ کب پائے تکمیل کو پہنچے گایہ وقت ہی بتائے گا

 

۔دوسری جانب نرمل میں جدید عیدگاہ بھی تنازدعہ کا شکارہوگیا کیونکہ عیدگاہ کے نام پر اراضی مختص نہیں کی گئی۔پچھلے 18سال سے مولانا ابوالکلام آزاد کلاک ٹاور تعمیر نہیں کیا گیااور حالیہ دنوں میں اس کا بھی تعمیری کام شروع ہوا لیکن کب تک مکمل ہوگا کچھ بھی نہیں کہاجاسکتاہے۔

 

انھوں نے مزید کہاکہ نرمل حلقہ اسمبلی میں دیگر طبقات کے لئے سینکڑوں کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں،جس سے مسلمان بخوبی واقف ہیں اور یہ عمل قابل غورہے۔شبیرعلی نے کہاکہ مسلمانوں میں سیاسی شعور بیدار ہوچکا ہے اوراب یہ کسی کے جھانسے میں آنے والے نہیں ہیں بلکہ صرف صحیح وقت کا انتظار کررہے ہیں اور اگراس وقت مسلمان خاموش بیٹھ گئے تو آئندہ نسلوں کاناقابل تلافی نقصان ہوگااور وہ ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔شیخ شبیرعلی نے واضح کیاکہ نرمل حلقہ اسمبلی میں مسلمانوں کے تقریبا50ہزارووٹ ہیں اور ان کوایم ایل اے امیدوار کی جیت کا ضامن سمجھاجاتا ہے، جس کوبالکل نظرانداز کیاجاسکتا۔

 

سری ہری راؤ سے نرمل کے مسلمانوں کو نظرانداز نہ کرنے اور ان کیلئے قلب شہر میں منی حج ہاوز،شادی خانہ اور اردو گھر اور ہر محلہ میں ایک کمیونٹی ہال تعمیر کرنے کا شیخ شبیرنے مطالبہ کیا۔جس پر سری ہری راؤ نے مثبت ردعمل کااظہار کیااور کامیاب بنانے پر نرمل کے مسلمانوں کیلئے مثالی کام کرنے کا تیقن دیا۔

 

اس سے قبل مجلس نرمل صدر عظیم بن یحییٰ نے بھی ان دفاترکے قیام پر خوشی کا اظہار کیا اور نرمل کی عوام سے استفادہ کرنے کی اپیل کی۔اس کے بعد واجد احمد خان نے قانونی مسائل سے دوچار مسلمانوں کی رہنمائی کرنے اور اعلی تعلیم کے مواقع سے نرمل کے مسلم طلبا کو واقف کروانے کی اپیل کی۔

 

اس تقریب میں بی آرایس کونسلرسلیم، بلدیہ کو آپشن ممبر بلدیہ مظہر،ایم آئی ایم سابق کونسلر رفیع احمد قریشی،کانگریس ٹاؤن صدر متین،ٹی یو ڈبلیوجے یو جنرل سیکریٹری مفتی محمد رائس الدین قاسمی، ٹی ایم ای اے صدر اطہرالدین،ڈی سی بی اسسٹنٹ سیکریٹری بھانو مورتی، ڈسٹرکٹ میتھس فورم صدر سرینواس،میوانرمل ضلع جنرل سیکریٹری کلیم الدین، اسٹیٹ سیکریٹریززیڈ ایچ مسعود،مقصود احمد،،کارگزار صدرسید مظہر حسین، اسوسی ایٹ پریسیڈنٹ صدرسید سرفراز،ایڈیشنل جنرل سیکریٹری شکیل احمدصدیقی، ٹی یو ڈبلیو جے یو نرمل صدروصی اللہ، نائب صدر وارث،عادل آباد صدر محمدعبدالعلیم، جنرل سیکریٹری حمایت علی،نظام آباد نائب صدر صادق، رشید عالم ایڈیٹر روزنامہ دبنگ صحافت ، جرنلسٹس امین پٹیل،محسن بن محمد، زاہدہاشم،ایڈوکیٹ سبحانی،ثانیہ جیولرس کے مالک ساجداور مختلف پارٹیوں کے قائدین بشمول عوام کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button