جنرل نیوز

کانگریس حکومت مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے میں تمام محاذ پر ناکام بی آر ایس اقلیتی قائدین کا الزام

تلنگانہ کابینہ میں مسلم وزیر کی عدم شمولیت پر مسلمانوں میں کانگریس پارٹی کے خلاف شدید ناراضگی۔۔۔۔۔

تلنگانہ کانگریس حکومت مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے میں تمام محاذ پر ناکام بی آر ایس اقلیتی قائدین کا الزام

 

بھینسہ 10/ جون (اظہر احمد خان) عبدالواسیع رسول حلقہ مدہول بی آر ایس پارٹی اقلیتی کنوینر و سابقہ ٹاؤن یوتھ صدر اور محمد محی الدین سابقہ وائس ایم پی پی کوبیر منڈل و بی آر ایس لیڈر نے بھینسہ میں میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے مشترکہ طور پر کہا کہ تلنگانہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرکے اقتدار حاصل کیا ہے اور مسلمانوں کے ساتھ انصاف کرنے اور مسلم ووٹرس کا حق ادا کرنے میں یکسر ناکام ہوچکی ہے

 

کیونکہ جاریہ ماہ کی 8 / جون کو تلنگانہ کابینہ میں توسیع کی گی لیکن کسی مسلم چہرہ کو شامل نہیں کیا گیا جو کہ دوسری مرتبہ بھی تلنگانہ کابینہ میں توسیع کے دوران مسلم چہرہ کو نظر انداز کردیا جسکی وجہ سے تلنگانہ کے مسلمانوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے اور کہا کہ کانگریس حکومت مسلمانوں کو دھوکہ دیکر گذشتہ دیڑھ سال سے دھوکہ دیتی آرہی ہے

 

جس کے تلنگانہ کے مسلمان کانگریس کی مسلم مخالف و دشمن پالیسیوں سے واقف ہوچکے ہیں اور آئندہ مجالس مقامی انتخابات میں کانگریس کو سبق سکھانے کے لیے کمربستہ ہوچکے ہیں انھوں نے کہا کہ تلنگانہ پندرہ فیصد آبادی ہے اور کانگریس قائد راہول گاندھی نے آبادی کے تناسب پر حصہ داری فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن تلنگانہ وزیراعلی ریونت ریڈی نے تلنگانہ کے مسلمانوں کا حق ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہے کیونکہ تلنگانہ میں مسلم آبادی کو نظر انداز کیا اور کسی بھی مسلم چہرے کو ریاستی کابینہ میں قلمدان نہیں دیا

 

جسکی وجہ سے تلنگانہ کے مسلمانوں کے مسائل برفدان کی نظر ہے انھوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں کے سی آر نے مسلم دوستی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے محمود علی صاحب کو ایم ایل سی منتخب کرتے ہوئے پہلی معیاد میں ڈپٹی چیف منسٹر اور دوسری معیاد میں وزیر داخلہ کے عہدہ پر فائز کرتے ہوئے گنگا جمنیٰ تہذیب کا ثبوت پیس کیا لیکن کانگریس حکومت مسلم ووٹوں کی بنیاد پر اقتدار حاصل کرتے ہوئے دیڑھ سال سے گمراہ کررہی ہے اور ریاستی منسٹر کا عہدہ فراہم نہیں کررہی ہے جوکہ تلنگانہ کے مسلمانوں کے ساتھ وعدہ خلافی ہے

 

اور مسلم دشمنی کا واضح ثبوت ہے انھوں نے کہا کہ تلنگانہ وزیراعلی ریونت ریڈی نے انتخابات کے دوران مسلمانوں کو فائدہ کرنے اور انصاف کرنے کے علاوہ تمام شعبہ جات میں یکساں مواقع فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا جسے فراموش کرچکے ہیں اور مسلمانوں کو نظرانداز کرنے کا ذہن بناچکے ہیں انھوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں کے ساتھ ریونت ریڈی انصاف نہیں کرسکتے ہیں تو اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیکر مسلم دوست کانگریس قائد کو تلنگانہ وزیراعلی کے عہدہ پر فائز کریں کیونکہ تلنگانہ کابینہ میں مسلم وزیر کی عدم موجودگی کی وجہ سے تلنگانہ میں مسلمانوں کے مسائل برفدان کی نذر ہے انھوں نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کے مختلف ناکام پالیسیوں کو بھی اجاگر کیا

 

آخر میں انھوں نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی ، راہول گاندھی ، سونیا گاندھی سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد تلنگانہ میں کانگریس حکومت ریاستی وزیر کے لیے مسلم چہرے کو نامزد کریں ورنہ تلنگانہ کے مسلمان آنے والے مجالس مقامی انتخابات میں کانگریس کو اسکا مقام بتاکر گذشتہ کی طرح بد سے بدتر حال کرینگے اس موقع پر آصف خان ، سید عاطف ، سید عرفان ، شیخ کلیم ، سید اسلم ، محمد واسع ، شیخ آصف ، شیخ روف و دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button