مضامین

روزے اور رمضان کے فضائل و مسائل

شمشیر عالم مظاہری دربھنگوی

امام جامع مسجد شاہ میاں روہوا ویشالی بہار

ماہ رمضان اسلامی تقویم کا سب سے اہم اور مبارک مہینہ ہے سال کے بارہ مہینوں میں سے کوئی بھی مہینہ اس کی ہمسری اور برابری نہیں کرسکتا یہ مہینہ جہاں روزے کا مہینہ ہے وہیں نزول قرآن کا بھی مہینہ ہے اسی ماہ مبارک میں وہ بابرکت رات بھی آتی ہے جس ایک رات کی تنہا عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے اعلیٰ اور افضل ہے ۔

ماہ رمضان سال بھر کی تربیت کا نچوڑ اور گناہوں سے آلودہ دامن کو پاک صاف کرنے توبہ و استغفار کرنے جبینوں کو سجدوں کی لذت و حلاوت سے آشنا کرنے اور دلوں کی ویران بستی کو اللہ کے ذکر سے آباد کرنے کا موسم بہار بھی ہے ۔

نفس کو کچلنے اور روح کو تقویت پہنچانے دلوں کے زنگ کو ذکر الہی کے رگڑ اور خشیت الہی کے آنسوؤں سے دھونے کا یہ انتہائی بہترین موقع ہے ۔آمد رمضان کی سب سے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ اس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں جہنم کے دروازوں کو بند کر دیا جاتا ہے سرکش شیاطین بیڑیوں میں جکڑ دئیے جاتے ہیں جنت کو آراستہ کیا جاتا ہے مغفرت و رحمت کی موسلادھار بارش ہوتی ہے ہر رات اللہ تعالی اپنے کچھ بندوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے ہر مسلمان کی دعا قبول ہوتی ہے ۔

ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا رمضان کی خاطر جنت کو آراستہ کیا جاتا ہے سال کے سرے سے اگلے سال تک جب رمضان کی پہلی تاریخ ہوتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جو جنت کے پتوں سے نکل کر جنت کی حوروں پر سے گزرتی ہے تو وہ کہتی ہیں اے ہمارے رب اپنے بندوں میں سے ہمارے ایسے شوہر بنا جن سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ہم سے ان کی آنکھیں ۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے ایمان کے جذبے سے اور طلب ثواب کی نیت سے رمضان کا روزہ رکھا اس کے گزشتہ گناہوں کی بخشش ہوگئی ۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا نیک عمل جو آدمی کرتا ہے تو اس کے لیے عام قانون یہ ہے کہ نیکی دس سے لے کر سات سو گنا تک بڑھائی جاتی ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں مگر روزہ اس قانون سے مستثنیٰ ہے کہ اس کا ثواب ان اندازوں سے عطا نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ وہ میرے لئے ہے اور میں خود ہی اس کا بے حد و حساب بدلہ دوں گا اور روزے کے میرے لئے ہونے کا سبب یہ ہے کہ وہ اپنی خواہش اور کھانے پینے کو محض میری رضا کی خاطر چھوڑتا ہے روزہ دار کے لیے دو فرحتیں ہیں ایک فرحت افطار کے وقت ہوتی ہے اور دوسری فرحت اپنے رب سے ملاقات کے وقت ہوگی اور روزہ دار کے منہ کی بو جو پیٹ کے خالی ہونے کی وجہ سے آتی ہے اللہ تعالی کے نزدیک مشک و عنبر سے زیادہ خوشبودار ہے ۔

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا روزہ اور قرآن بندے کی شفاعت کرتے ہیں یعنی قیامت کے دن کریں گے روزہ کہتا ہے اے رب میں نے اس کو دن بھر کھانے پینے سے اور دیگر خواہشات سے روکے رکھا اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرمایئے اور قرآن کہتاہے کہ میں نے اس کو رات کی نیند سے محروم رکھا کہ رات کی نماز میں قرآن کی تلاوت کرتا تھا لہذا اس کے حق میں میری شفاعت قبول فرمائیے چنانچہ دونوں کی شفاعت قبول کی جاتی ہے ۔

سحری کھانا

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سحری کھایا کرو کیونکہ سحری کھانے میں برکت ہے ۔عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہمارے اور اہل کتاب کے روزے کے درمیان سحری کھانے کا فرق ہے کہ اہل کتاب کو سو جانے کے بعد کھانا پینا ممنوع تھا اور ہمیں صبح صادق کے طلوع ہونے سے پہلے تک اس کی اجازت ہے ۔

غروبِ آفتاب کے بعد افطار میں جلدی کرنا ۔

سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا لوگ ہمیشہ خیر پر رہیں گے جب تک کہ غروب کے بعد افطار میں جلدی کرتے رہیں گے ۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا دین غالب رہے گا جب تک کہ لوگ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے کیونکہ یہود و نصاریٰ تاخیر کرتے ہیں ۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اللہ تعالی کا یہ ارشاد نقل فرمایا ہے کہ مجھے وہ بندے سب سے زیادہ محبوب ہیں جو افطار میں جلدی کرتے ہیں ۔

افطار کی دعا

ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو فرماتے : ذھب الظمأ وابتلت العروق وثبت الا ٔ جر ان شاءاللہ

ترجمہ ۔ پیاس جاتی رہی انتڑیاں تر ہوگئیں اور اجر انشاءاللہ ثابت ہو گیا ۔

معاذبن زہرہ فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ ﷺ روزہ افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے : اللہم لک صمت وعلیٰ رزقک افطرت

ترجمہ ۔ اے اللہ میں نے تیرے لئے روزہ رکھا اور تیرے رزق سے افطار کیا ۔

روزہ دار کے لئے پرہیز ۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے روزے کی حالت میں بے ہودہ باتیں مثلاً غیبت، بہتان، تہمت،گالی ، گلوچ، لعن طعن، غلط بیانی وغیرہ اور گناہ کا کام نہیں چھوڑا تو اللہ تعالیٰ کو کچھ حاجت نہیں کہ وہ اپنا کھانا پینا چھوڑے ۔

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کتنے ہی روزہ دار ہیں کہ ان کو اپنے روزے سے سوائے بھوک پیاس کے کچھ حاصل نہیں کیونکہ وہ روزے میں بھی بدگوئی بدنظری اور بد عملی نہیں چھوڑتے اور کتنے ہی رات کے تہجد میں قیام کرنے والے ہیں جن کو اپنے قیام سے ماسوا جاگنے کے کچھ حاصل نہیں ۔

ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے رمضان کا روزہ رکھا اور اس کی حدود کو پہچانا اور جن چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے ان سے پرہیز کیا تو یہ روزہ اس کے گزشتہ گناہوں کا کفارہ ہوگا ۔

صبح صادق سے لے کر آفتاب کے ٹھیک غروب ہو جانے تک کھانے پینے اور جماع وغیرہ سے ایمانداری اور نیک نیت کے ساتھ بچنے کا نام روزہ ہے آسمان کے مشرقی جانب ایک روشن دھاری تاگے کی طرح ظاہر ہوتی ہے اور پھر آسمان کے کناروں میں پھیلتی جاتی ہے صبح صادق یہی ہے ۔ اس سے کچھ پہلے بھی سفیدی ظاہر ہوتی ہے جو بھیڑئیے کی دم کی مانند ہوتی ہے اور اوپر کو چڑھتی اور پھیلتی جاتی ہے یہ صبح کاذب ہے بہتر یہ ہے کہ روزہ تر کھجوروں سے افطار کرے اور اگر نہ پائے تو خشک کھجوروں سے اگر یہ بھی نہ ہو تو پانی کے گھونٹ سے مومن کے لیے کھجور بہت اچھی سحری ہے روزہ افطار کر کے مغرب کی نماز پڑھے ۔ احتلام ہوجانے خود بخود قے آنے اور نکسیر پھوٹنے اور دانتوں یا مسوڑھوں سے خون نکلنے یا بھولے چوکے کھا پی لینے اور کوئی چیز بلا قصد حلق میں چلے جانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا جس شخص کو ضعف کی وجہ سے روزہ ٹوٹ جانے کا خوف نہ ہو اس کو جونکیں پچھنے اور سینگی لگانا اور دوسروں کو لگانا جائز ہے روزہ کی حالت میں جس وقت اور جس طرح کی چاہے مسواک کر سکتا ہے اسی طرح روزہ دار کو سرمہ لگانا تیل ڈالنا عطر ملنا گرمی کی وجہ سے نہانا یا سرد پانی ڈالنا کلی کرنا بھی جائز ہے روزے کی حالت میں تلاوتِ قرآن بکثرت کرتا رہے دعا و استغفار پڑھتا رہے صدقات اور خیرات میں سبقت کرے رسول اللہ ﷺ اس مہینے میں قیدیوں کو آزاد کر دیا کرتے تھے اور کسی سائل کو محروم نہ پھیرتے اور چلتی ہوئی ہوا سے بھی زیادہ سخاوت کرتے تھے اور بکثرت تلاوتِ قرآن اور نوافل اور احسان اور ذکراللہ کیا کرتے تھے جس شخص کے ذمے فرض غسل باقی ہو اور صبح صادق ہوجائے وہ نہالے اور اپنا روزہ پورا کرے ۔

اللہ تعالیٰ ہمیں ماہ مبارک کی قدر کرنے کی توفیق بخشے آمین

 

متعلقہ خبریں

Back to top button