تلنگانہ

حیدرآباد سے 10 سال قںل لاپتہ لڑکا والدین کے حوالے ؛ تلنگانہ پولیس کا حیرت انگیز کارنامہ

تلنگانہ پولیس نے ایک حیرت انگیز کارنامہ انجام دیتے ہوئے 2014 میں لاپتہ ہونے والے لڑکے کو 10 سال بعد تلاش کرکے اس کے والدین سے دوبارہ ملا دیا۔ وومن سیفٹی ونگ کی ڈپٹی کمشنر شکھا گوئل

 

کے مطابق، محمد خلیل غوری نامی لڑکا 18 اگست 2014 کو اپنے گھر سے نکلا اور واپس نہیں آیا۔ اس کے گھر والوں نے کنچن باغ پولیس اسٹیشن میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔

 

ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ لڑکا صرف اپنا آدھار کارڈ ساتھ لے کر گیا تھا۔ مقامی پولیس کی مسلسل کوششوں کے باوجود بھی اس کا پتہ نہ چل سکا، جس کے بعد کیس کو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ یونٹ کے حوالے کر دیا گیا

 

۔ یونٹ نے تکنیکی شواہد اور چھوٹے سراغوں کی مدد سے لڑکے کا پتہ اتر پردیش کے کانپور میں لگا لیا۔

 

پولیس نے دریافت کیا کہ کانپور ریلوے اسٹیشن پر اتر پردیش پولیس نے اس لڑکے کو پکڑ کر ایک چائلڈ کیئر سینٹر بھیج دیا تھا۔ وہاں ایک سرکاری ملازم ایس سنگھ نے لڑکے کو گود لے لیا اور اس کا نام تبدیل کرکے ابھینو سنگھ رکھ دیا۔ لڑکے کی عمر جب وہ لاپتہ ہوا، 12 سال تھی، اور اب وہ 22 سال کا ہوچکا ہے۔

 

تلنگانہ پولیس نے لڑکے کو بہ حفاظت حیدرآباد لا کر اس کے والدین کے حوالے کر دیا، جس سے ان کا خاندان دوبارہ متحد ہوگیا۔ یہ کارنامہ پولیس کی مسلسل کوششوں اور جدید تکنیکی مہارت کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button