انٹر نیشنل

سعودی عرب سے ماہ جون میں غیرملکی ترسیلات زر 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں

ریاض ۔ کے این واصف

  سعودی سینٹرل بینک (ساما) کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق ماہ جون 2024 میں سعودی عرب سے غیرملکی ترسیلات زر 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سالانہ 11.32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ سعودی عرب مین غیر ملکیون کے بہتر معاشی حالات کا پتہ دیتا ہے۔ یہ اعداد وشمار عالمی ترسیلات زر کے بہاؤ میں مملکت کے اہم کردار کی نشاندہی کرتے ہیں اور خطے پر اثرانداز ہونے والی معاشی حرکیات کا ثبوت ہیں۔

 

عرب نیوز نے ساما کے کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا سعودی شہریوں کی جانب سے بیرون مملک بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں سالانہ ایک فیصد کی کمی ہوئی ہے جو مجموعی طور پر5.21 ارب سعودی ریال ہے۔سعودی عرب طویل عرصے سے منافع بخش روزگار کے مواقع تلاش کرنے والے غیر ملکیوں کےلیے ایک ترجیحی ملک رہا ہے۔ اپنی مضبوط اقتصای ترقی اور اعلی تنخواہ کے ساتھ مملکت دنیا بھر کے پروفیشنلز کےلیے ایک پر کشش منزل ہے۔سعودی عرب میں اوسط ایگزیکٹو تنخوا ایک لاکھ سالانہ سے تجاوز کر گئی ہے جو نہ صرف مشرق وسطی میں سب سے زیاد ہے بلکہ عالمی معیار بھی طےکرتی ہے۔

 

بنگلہ دیش سعودی عرب سے زر ترسیلات سے فائدہ اٹھانے والا ایک اہم ملک رہا ہے۔ بنگلہ دیشی تارکین وطن کی طرف سے مالی مدد ان کے آبائی ملک میں معیار زندگی کو بہتر بنانے اور معاشی استحکام میں معاون ہے۔ واضع رہے کہ سعودی عرب میں برسرے روزگار غیر ملکیون مین سب سے زیادہ تعداد بھی بنگلہ دیشیوں کی ہے۔ کچھ سال قبل تک ہندوستانی کی تعداد سب سے بڑی ہواکرتی تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button