تلنگانہ

مساجد اور درگاہ اجمیر شریف کے خلاف شر پسندوں کی مہم کی سخت مذمت

سپریم کورٹ سے مداخلت کرنے و دستور کو بچانے کی اپیل۔ یونائٹیڈ مسلم فورم کا اجلاس

حیدرآباد ۔ 4 دسمبر ( پریس نوٹ ) یونائیٹیڈ مسلم فورم نے ملک کی موجودہ حالات میں مسلمانوں کو در پیش مسائل سے نمٹنے اور اس کے حل کے لئے ایک منظم لائحہ عمل کی تجویز کو منظوری دی ہے

 

۔ فورم کا اجلاس فورم کے صدر مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم کی صدارت میں میڈیا پلیس آڈیٹوریم گن فاونڈری میں منعقد ہوا۔ فورم کے اجلاس میں شرکاء نے ملک کے حالات کا جائزہ لیا۔

 

اجلاس میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید شاه حسن ابراهیم حسینی قادری سجاد پاشاه، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی ، جناب ضیاء الدین نیز مولا نا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ، مولانا میر قطب الدین علی چشتی ، مولا ناسید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی ، مولانا سید شاه ظهیر الدین علی صوفی قادری ، مولانا سید منیر الدین احمد مختار ( جنرل سکریٹری)، مولانا حافظ ظفر احمد جمیل حسامی، مولانا سید احمد الحسینی سعید القادری ، مولاناسید مسعود حسین مجہتدی ، مولانا شفیق عالم خان جامعی ، مولانا سید تقی رضا عابدی، مولانا مفتی معراج الدین علی ابرار، مولانا مفتی محمد عظیم الدین انصاری ، ڈاکٹر محمد نظام الدین ، مولانا مکرم پاشاہ قادری تخت نشین

 

، مولانا عبد الغفار خان سلامی، ڈاکٹر محمد مشتاق علی، جناب ایم اے ماجد، جناب بادشاہ محی الدین ، مولانا خواجہ شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ ، مولا نا مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی، مولانا میر فراست علی شطاری ایڈوکیٹ سپریم کورٹ جناب محمد خلیل الرحمن، مولانا سید قطب الدین حسینی صابری ، مولانا سید وصی اللہ حسینی قادری شامل تھے۔

 

اجلاس میں ملک کے موجودہ حالات بالخصوص اتر پریش کے سنبھل میں گزشتہ دنوں جو واقعات پیش آئے اس کی مذمت کرتے ہوئے درگاہ شریف حضرت سید خواجہ معین الدین حسن چشتی اجمیر شریف بدایوں کی جامع مسجد دہلی کی جامع مسجد اور ملک کے دیگر حصوں میں مساجد، خانقاہوں اور درگاہوں پر فرقہ پرست عناصر کی جانب سے عدلیہ کے ذریعہ جو شر انگیزیاں کی جارہی ہیں

 

اس پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کی عوام کو ابھی بھی عدلیہ پر بھروسہ اور اطمینان ہے اس لئے سپریم کورٹ از خود گیا کاروائی کرتے ہوئے ملک میں قانون کی بالا دستی کو یقینی بنائے اور عبادت گاہوں کا قانون جو دستور کے بنیادی ڈھانچہ سے تعلق رکھتا ہے اس پر ملک بھر میں عمل آوری کرے تا کہ ملک میں مسلمانوں اور امن پسند افراد میں پھیلی بے چینی دور ہو سکے ۔

 

اجلاس میں تلنگانہ کے ضلع آصف آباد کے جینور میں چند ماہ قبل پیش آئے ایک نا خوشگوار واقعہ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جہاں مسلمانوں کے املاک کو فرقہ پرست طاقتوں نے منظم طور پر تباہ کر دیا ۔ فورم نے متاثرین کی قانونی اعانت کرنے اور خاطیوں کو کیفر و کردار تک پہنچانے ریاست کو تجویز پیش کی ہے۔

 

شر پسندی کا واقعہ گذر کر کافی عرصہ ہو چکا ہے آج تک مسلمانوں کے دکانات کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اس سلسلہ میں حکومت کو توجہ دلانے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں مسلمانوں کے درمیان میں غیر ضروری رسم و رواج کی وجہ سے اغیار میں بدنامی اور سماج میں بے راہ روی کو دور کرنے اصلاح معاشرہ کی مہم چلانے اور مساجد کے ذریعہ جمعہ کے خطبات میں مسلمانوں کی ذہن سازی کی اپیل کی گئی۔

 

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونائیٹیڈ مسلم فورم مسلمانوں کے مختلف مکاتب و مسالک سے تعلق رکھنے والوں کا ایک ایسا منظم فورم ہے جو مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی دلالت پیش کرتا ہے ۔ انہوں نے اس فورم کو مزید فعال بنانے اپنی تجاویز پیش کیں ۔

 

مسلمانوں کے مسائل سے ہٹ کر دیگر مظلوم طبقات کے بارے میں بھی فورم نے اپنے طور پر جد و جہد اور اظہار یگانگت کی بھی رائے دی۔ اجلاس میں فورم کو انتہائی کار کر د بنانے اس کے دستور کی تدوین کیلئے ایک پانچ رکنی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ آئے دن عدلیہ میں آئے در پیش مقدمات سے نمٹنے کیلئے ایک قانونی کمیٹی کا بھی اعلان کیا گیا ۔ فورم جو مسلمانوں کے مختلف مسالک اور فرقوں کی نمائندہ شخصیتوں پر مشتمل ہے

 

اس کو ضلعی سطح پر وسعت دینے کی تجاویز پیش کی گئی۔ فورم نے ریاست تلنگانہ و آندھرا پردیش کے اضلاع میں یونٹس کو قائم کرنے اور اضلاع کے دوروں کو دوبارہ شروع کرنے کو بھی منظوری دی ہے۔ ہے ۔ مولانا حافظ ظفر احمد جمیل حسامی کی قرائت سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ فورم کے جنرل سکریٹری مولانا سید منیر الدین احمد مختار نے ابتداء میں خیر مقدم کیا اور آخر میں شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button