انٹر نیشنل

” چین میں ایک اور نیا وائرس” لنگیا ہینیپا _ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے کا انکشاف

حیدرآباد _ 9 اگست ( اردولیکس ڈیسک) چین میں ‘لنگیا ہینیپا’ نامی ایک نیا وائرس سامنے آیا ہے۔ تائیوان سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے مطابق اس وائرس نے 35 افراد کو متاثر کیا ہے۔ جس سے بڑے پیمانے پر تشویش پائی جا رہی ہے۔ چین کے شان ڈونگ اور ہینان صوبوں میں جب وائرس کا پتہ چلا تو حکام کو الرٹ کر دیا گیا۔ تاہم سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ جانوروں سے انسانوں میں پھیل سکتا ہے۔

 

تائیوان میں مقیم سی ڈی سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل چوانگ ژین شیانگ نے کہا کہ ابھی تک اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے کہ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوا ہے۔ اس پر مزید تحقیق ہو رہی ہے اور اس وقت تک لوگوں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ حکام کی جانب سے گھریلو جانوروں پر کیے گئے سیرولوجیکل سروے میں بکریوں اور کتوں کے خون کے نمونے جمع کیے گئے اور ان کی جانچ کی گئی۔ اس کے نتیجے میں 2 فیصد بکرے اور 5 فیصد کتے وائرس پازیٹو پائے گئے۔ 27 فیصد چوہوں میں وائرس کی علامات پائی گئیں۔

 

وائرس کی شناخت کیسے ہوتی ہے؟… علامات کیا ہیں؟

یہ بات اس وقت سامنے آئی جب تیز بخار میں مبتلا ایک شخص کے خون کے نمونے لیے گئے اور ٹیسٹ کیے گئے۔ جن میں 35 افراد لونگیا ہینیپا وائرس کے لیے مثبت پائے گئے۔ تاہم، سی ڈی سی کے ڈپٹی ڈی جی نے بتایا کہ متاثرین ایک دوسرے سے قریبی رابطے میں نہیں تھے اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوا ہے۔ وائرس سے متاثرہ 26  مریضوں میں بخار، تھکاوٹ، کھانسی، بھوک کی کمی، پٹھوں میں درد، متلی، سردرد، قے اور دیگر علامات ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہو جاتی ہے اور جگر اور گردے فیل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button