اسپشل اسٹوری

عید کے بعد لندن واپس ہونے والا عنایت علی کا خاندان بھی موت کی آغوش میں۔ بیوی کو دیا گیا تحفہ بنا‌ شناخت کا ذریعہ

حیدرآباد _ 13 جون ( اردولیکس) گجرات کے احمداباد میں جمعرات کو پیش آئے المناک طیارہ حادثہ میں جاں بحق ایک اور خاندان کے لیے شناخت کا ذریعہ کوئی چہرہ نہیں، بلکہ ایک چھوٹا سا سونے کا لاکٹ (pendant) تھا۔ یہ لاکٹ شوہر نے اپنی بیوی سیدہ نفیسہ بانو کو تحفے میں دیا تھا، اور حادثے کے بعد انہی کے جسم کی شناخت کا یہی واحد ذریعہ تھا۔

 

نفیسہ بانو، ان کے شوہر  سید عنایت علی  اور ان کے دو کمسن بچے تسکین علی اور  وقی علی کے خاندان کے دیگر چار ارکان سید امان علی ؛ سید جاوید علی ؛ مریم جاوید اور سید زیان علی شامل ہیں اس طرح اس خاندان کے 8 افراد حادثہ میں جاں بحق ہوگئے ۔

 

جو اس المناک طیارہ حادثے میں سوار تھے۔ یہ خاندان لندن واپسی کے لیے پرواز میں شامل ہوا تھا۔ وہ ہندوستان میں دو ماہ قیام کے بعد عید الاضحی کی خوشیاں اپنے عزیز و اقارب کے ساتھ منا کر واپس جا رہے تھے۔ اس دوران وہ بے حد خوش تھے، لندن واپسی کی باتیں کر رہے تھے، اور ان کے چہروں پر خوشی جھلک رہی تھی۔

 

مگر جمعرات کے دن گجرات کے ایک ہاسپٹل کے ایک کونے  میں ان کا خاندان غم سے نڈھال ہو کر بیٹھا تھا۔ وہی لوگ جن کے ساتھ کچھ دن پہلے تک قہقہے گونج رہے تھے، اب صرف یادوں کا حصہ بن گئے۔

 

طیارہ حادثے کے بعد جب باقی نعشوں کی شناخت ممکن نہ رہی، تو سیدہ نفیسہ بانو کے جسم پر موجود سونے کا لاکٹ ہی وہ واحد علامت تھی، جس نے اس دلخراش حقیقت کو اجاگر کیا کہ یہ نعش کس کی ہے۔

 

اس طرح نفیسہ کے گلے میں پڑا سونے کے لاکٹ سے ان کی پہچان ہوئی اور ان کی مدد سے حادثہ میں فوت ہونے والے خاندان کے دیگر 7 ارکان کی شناخت کی گئی

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button