جدید عیدگاہ گلہ گوڑم، کھمم میں عیدالفطر کے موقع پر پیش آئے واقعے کی سخت مذمت – متولی عیدگاہ محمد الیاس

جدید عیدگاہ گلہ گوڑم، کھمم کے متولی محمد الیاس نے اپنے ایک صحافتی بیان میں عیدالفطر کے موقع پر پیش آئے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ واضح رہے کہ 31 مارچ بروز پیر، عیدالفطر کے دن، سابقہ رکن اسمبلی و سابق وزیرِ ٹرانسپورٹ پی اجے کمار، جو ہر سال کی طرح امسال بھی عید کی نماز ادا کرنے اور کھمم شہر کے مسلمانوں کو مبارکباد دینے کے لیے عیدگاہ پہنچے تھے، کو وہاں موجود کانگریس اقلیتی قائدین نے عیدگاہ سے باہر جانے کا اعلان لوڈ اسپیکر کے ذریعے کیا اور انہیں ایک علیحدہ مقام پر لگائے گئے شامیانے میں بیٹھنے کے لیے کہا گیا۔
پی اجے کمار گزشتہ 12 سال سے عیدین کے موقع پر عیدگاہ گلہ گوڑم پہنچ کر نماز ادا کرتے رہے ہیں اور تمام مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
متولی عیدگاہ، محمد الیاس نے اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام تمام مذاہب اور ان کے ماننے والوں کے احترام کی تعلیم دیتا ہے۔ کسی بھی شخص کو عیدگاہ سے جانے کے لیے کہنا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، کیونکہ اسلام امن، بھائی چارے اور محبت کا درس دیتا ہے۔ یہاں تک کہ دشمنوں کے ساتھ بھی حسنِ سلوک کی تعلیم دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کو لے کر کھمم شہر میں بعض فرقہ پرست تنظیمیں غلط پروپیگنڈا کر رہی ہیں، جبکہ کھمم شہر کے تمام مسلمانوں نے اس حرکت کی سخت مذمت کی ہے۔ پی اجے کمار کو عیدگاہ سے باہر جانے کے لیے کہنا سراسر اسلامی تعلیمات، انسانیت اور اخلاقیات کے خلاف ہے۔ کھمم شہر، تلنگانہ اور آندھراپردیش میں ہندو مسلم اتحاد کا گہوارہ اور قومی یکجہتی کی پہچان ہے۔
اس واقعے کے خلاف کھمم شہر کے درجنوں مسلم ڈاکٹروں، وکلاء، علماء اور حفاظ نے نمائندہ اعتماد کھمم، حافظ محمد جواد احمد کو فون کرکے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور اس واقعے کی شدید مذمت کی۔