عادل آباد پولیس کا تاریخی کارنامہ _ نظام آباد جیل سے مفرور قیدی چوری کے الزام میں گرفتار ۔ ڈی ایس پی ایل جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
عادل آباد سے خصوصی نمائندے کی رپورٹ
عادل آباد۔20/ستمبر(اردو لیکس)عادل آباد پولیس نے ضلع ایس پی غوث عالم کی نگرانی میں تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے نظام آباد ضلع کے جیل میں نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 10 سال کی سزا کاٹ رہے سید علیم نامی قیدی جو پیرول پر رہائی کے بعد گذشتہ دو سالوں سے مفرور ہے کو عادل آباد میں آٹو چوری کے الزام میں پکڑتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔ضلع ایس پی عادل آباد غوث عالم نے اسے عادل آباد پولیس کا بڑا کارنامہ قرار دیتے ہوئے ٹو ٹاؤن سی آئی کروناکر،آئی ڈی پارٹی رمیش کو مبارکباد دی
۔اس سلسلہ میں عادل آباد مستقر کے ٹو ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں جمعرات کی شب ٹاؤن ڈی ایس پی ایل جیون ریڈی نے ہنگامی طور پر پریس کانفرنس طلب کرتے ہوئے صحافیوں کو اس کیس سے متعلق تمام تفصیلات سے واقف کروایا۔ڈی ایس پی ایل جیون ریڈی نے نظام آباد جیل سے پیرول پر رہا و مفرور قیدی و آٹو چوری کے الزام میں پکڑے گئے سید علیم نامی شخص کو صحافیوں کے روبرو پیش کیا۔انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ سید علیم نامی قیدی پچھلے دو سالوں سے نظام آباد جیل سے پیرول پر رہائی کے بعد سے فرار ہے جسے نظام آباد پولیس تلاش کررہی ہے۔اور یہ شخص نظام آباد پولیس کو چکما دیتے ہوئے پھر رہا ہے۔ڈی ایس پی نے بتایا کہ عادل آباد کے ودیا نگر کا رہائشی اویس نامی شخص نے ٹو ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں 18/ستمبر کو آٹو چوری ہونے کی شکایت درج کرائی تھی،جسکی مالیت ایک لاکھ بتائی گئی
ہے،آج 19/ستمبر 2024 کو ٹو ٹاؤن سی آئی کروناکر نے اس خصوص میں آئی ڈی پارٹی رمیش کے تعاون سے تحقیقات کا آغاز کیا اور باضابطہ میدانی سطح پر سارق اور آٹو کی تلاش شروع کردی،دریں اثناء عادل آباد کے ایک گودام کے قریب سرقہ شدہ آٹو نظر آنے پر آٹو ڈرائیور سے پوچھ تاچھ کی،آٹو ڈرائیور نے اپنا نام سید علیم ولدیت بابو عمر 37 سال بتائی،جو عادل آباد کے چھوٹے تالاب کا رہائشی ہے۔اس سلسلہ میں مزید انکشاف ہوا کہ سید علیم یہ وہی شخص ہے جسے نظام آباد کی پولیس تلاش کررہی ہے اور اس سلسلہ میں نظام آباد جیل کے سپرنٹینڈنٹ نے بودھن پولیس اسٹیشن میں مفرور ہونے کی شکایت بھی درج کرائی تھی،سید علیم پر بودھن پولیس اسٹیشن میں مفرور ہونے کا ایک کیس بھی درج ہے۔ڈی ایس پی ایل جیون ریڈی نے پریس کانفرنس سے مخاطب کے دوران انکشاف کیا کہ 2016 میں سید علیم نے عادل آباد کے رورل پولیس اسٹیشن کے حدود میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی
۔اس سلسلہ میں سیشن جج نے دس سال قید کی سزا اور ایک ہزار روپئے جرمانہ عائد کرتے ہوئے 2019 میں نظام آباد جیل بھیج دیا تھا۔اس دوران قیدی سید علیم جیل کی سزا کاٹتے ہوئے 22 اکتوبر 2022 کو 30 دن کی پیرول پر باہر آیا اور مزید 15 دن کی پیرول مانگی جسے دے دی گئی۔قیدی سید علیم کو 7/دسمبر 2022 کو نظام آباد کورٹ میں خودسپردگی کرنا تھا اس نے خودسپردگی نہیں کی اور دو سالوں سے وہ مفرور ہے۔ڈی ایس پی نے مزید بتایا کہ سید علیم پر آصف آباد کے علاوہ عادل آباد ضلع کے مختلف تھانوں میں مختلف معاملات میں مقدمات درج ہیں۔
اس طرح عادل آباد پولیس نے شکایت درج ہونے کہ 24 گھنٹوں کہ اندر آٹو چوری کے معاملہ کو حل کرتے ہوئے نظام آباد جیل سے پیرول پر رہائی و مفرور ہونے کے کیس کو حل کرتے ہوئے تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ضلع ایس پی غوث عالم نے ٹو ٹاؤن سی آئی کروناکر،رمیش اور ایس آئی وشنو پرکاش کو خصوصی طور پر مبارکباد دی ہے۔اس پریس کانفرنس میں پولیس عملہ نریش،کرانتی و دیگر موجود تھے۔