کرناٹک میں واقع پیر پاشاہ بنگلہ کی درگاہ پر انوبھو منڈپم کا دعویٰ
نئی دہلی۔ ان دنوں ہندوستان کی کئی مساجد اور درگاہوں سے متعلق تنازعات چل رہے ہیں۔ اجمیر شریف کی درگاہ پر دعوے کے بعد اب ریاست کرناٹک سے اسی طرح کی ایک خبر سامنے آئی ہے۔
ریاست کرناٹک کے بیدر ضلع میں واقع ’پیر پاشا بنگلہ درگاہ‘ کے حوالے سے بی جے پی رکن اسمبلی بسن گوڑا نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ہماری تحریک تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک ’انوبھو منڈپم‘ پھر سے اپنی جگہ پر کھڑا نہیں ہو جاتا۔‘‘ رکن اسمبلی کا دعویٰ ہے کہ جہاں پر درگاہ ہے وہاں پر اصل میں ’انوبھو منڈپم‘ تھا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاح کے وقت ’انوبھو منڈپم‘ کے بارے میں انھوں نے بات کی تھی۔ مودی نے اسے دنیا کا سب سے پہلا پارلیمنٹ قرار دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 2021 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے 500 کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ’انوبھو منڈپم‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کے باوجود پیر پاشا بنگلہ درگاہ کو لے کر بسن گوڑا کا بیان منافرت پر مبنی ہے۔ ان کے اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایک اور درگاہ پر دعوے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔