نیشنل

سنبھل جامع مسجد معاملہ۔ سپریم کورٹ نے مسجد کمیٹی کو ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کا دیا حکم اور نچلی عدالت کو دی یہ ہدایت

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سنبھل کی جامع مسجد تنازعہ میں اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ عدالت نے زیریں عدالتوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اس معاملے میں کوئی بھی کارروائی نہ کریں جب تک ہائیکورٹ سے کوئی واضح ہدایت نہ ملے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سنجیو کھنہ کی سربراہی میں بنچ نے کہا کہ مسجد کمیٹی کو اپنے قانونی اختیارات کا استعمال کرنے کا موقع دیا جائے چاہے وہ ہائی کورٹ ہو یا ڈسٹرکٹ کورٹ۔

 

سپریم کورٹ نے یوپی کی سنبھل شاہی مسجد معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے نچلی عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید سماعت نہ کرے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کوئی حکم جاری نہیں کرتا نچلی عدالت کو کیس کی سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مسلم فریق کو ہائی کورٹ جانے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کو زیر التوا رکھا ہے اور اب اس کی سماعت 8 جنوری سے پہلے ہوگی۔ سماعت کے دوران سی جے آئی نے کہا، جب تک وہ ہائی کورٹ نہیں جاتے ہم نہیں چاہتے کہ کچھ ہو۔

 

نچلی عدالت اپنے حکم پر عمل درآمد نہیں کرے گی اس کے ساتھ یوگی حکومت کو بھی غیر جانبداری کا مظاہرہ کرنے کی نصیحت کی گئی سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ علاقے میں امن و ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کرے۔ عدالت نے ایڈوکیٹ کمشنر کی رپورٹ کو مہر بند لفافے میں رکھنے اور اسے نہ کھولنے کا بھی حکم دیا ہے۔19 نومبر کو سنبھل کی سیول عدالت کے جونیئر جج نے جامع مسجد کے سروے کا حکم جاری کیا تھا۔ 24 نومبر کو جب

 

سروے ٹیم جامع مسجد پہنچی تو علاقے کے افراد اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں تشدد بھڑک اٹھا اور 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button